ایک شخص کے گھر سے دہشت گرد حملوں میں استعمال ہونے والی اشیاء برآمد

September 15, 2019

مانچسٹر(خورشید حمید) ٹیک اوے پر کام کرنے والے ایک شخص سے ”لون ولف“ دہشت گرد حملوں میں استعمال ہونےو الی اشیاءبرآمد ہوئیں۔ 25 سالہ ہشام وحید محمدجو 2013ءمیں برطانیہ آیا تھا کی کارروائیوں کا علم اس وقت ہوا جب اس کے لینڈ لارڈ نے اپنے گھر وائیٹ فیلڈ میں کرایہ کی عدم ادائیگی کے باعث گھر کا دروازہ کھولا تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ اس کے گھر میں چاقو اور بم بنانے والی میٹریل ہے۔ لینڈ لارڈ اونکر سنگھ نے ان تمام چیزوں کی تصاویر بنائیں اور بری پولیس سٹیشن میں جا کر دکھائیں تو پولیس نے گزشتہ سال چار جون کو گھر میں چھاپہ مار کر یہ سارا مال برآمد کر لیا جن میں ہتھیار ’ کلہاڑے اور ڈرون بنانے والا سامان ملاجن سے وہ دہشت گردی پھیلا سکتا تھا۔ہشام وحید محمد نے اس بات سے انکار کیا کہ وہ دہشت گردی کی کارروائی میں ملوث ہے جبکہ اس کے کزن 24سالہ فیصل ابن الحاج محمد ابو محمد نے اس بات سے انکار کیا کہ وہ حکام کو یہ بتانے میں ناکام رہا کہ اس گھر میں کیا کچھ ہو رہا ہے۔ یہ بھی علم ہوا کہ دونوں ملزمان پیسہ کمانے کے لئے ایک ایکسورٹ ایجنسی بھی چلا رہے تھے۔ لندن کی اولڈ بیلی کورٹ میں آن وائٹ کیو سی نے کہا کہ ہشام انتہاءپسندانہ خیالات رکھتا ہے اور دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ مل کر اسلام کا نام استعمال کر رہا تھا ۔وہ اسلامی ریاست نامی تنظیم سے بھی رابطے میں تھا جبکہ برطانیہ میں رہ کر دہشت گردی کی کارروائیاں کرناچاہتا تھا۔ جو سامان اس سے برآمد ہوا وہ چھوٹے ڈرون میں کام آسکتا تھا جبکہ اس نے مختلف ہتھیار بھی حاصل کئے نیز اس نے یہ بھی سیکھا کہ چاقو کو کس طرح استعمال کیا جا کتا ہے ۔ اس نے بلیڈ کو تیز کرنے والا آلہ بھی خریدا اور اس کا استعمال بھی کیا۔ وہ پولیس اور ملٹری کے زیر استعمال اسلحہ وغیرہ کے بارے میں بھی ریسرچ کرتا رہا ۔ملزم ہاشم نے گزشتہ سال 23 مئی کو بی میں کیسل آرمورلی بیرکس کا دورہ بھی کیا اور وہاں یہ ظاہر کیا کہ وہ برطانیہ کی فوج میں بھرتی ہونا چاہتا ہے۔جب ملزم ہشام کو گرفتار کیا گیا تو اس وقت وہ حملے کے بارے میں کچھ کرنے کا پروگرام بنا رہا تھا۔ سازش اس وقت پکڑی گئی جب لینڈ لارڈ اونکر سنگھ کو اس کے تین بیڈ روم گھر جہاں ملزمان رہائش پذیر تھے کا کرایہ نہ ملا تووکٹوریہ ایونیو میں واقع مکان میں گیا لیکن وہاں کے حالات دیکھ کر حیران رہ گیا۔ اس نے وہاں کی تصویریں لیں اور بری پولیس سٹیشن کو جا کر دکھائیں جس پر پولیس نے کارروائی کی اور دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے کورٹ میں کیس پیش کر دیا۔پولیس کو دیئے گئے انٹرویو میں ملزم نے اس جرم کی صحت سے انکار کیا کہ وہ دہشت گردی کی کسی کارروائی میں ملوث ہورہا تھا-تاہم اس نے یہ تسلیم کیا کہ وہ اس بارے میں سچائی جاننے کے لئے ریسرچ کر رہا تھا۔ملزم نے یہ اعتراف بھی کیا کہ وہ نہیں جانتا تھا کہ مانچسٹر ارینا میں بم کے دھماکے اور ویسٹ منسٹر برج کے حملے میں ہونے والے ہتھیار اسی طرح کے تھے جو اس کے قبضے سے برآمد ہوئے۔کیس کی سماعت جاری ہے۔