سعودی تیل حملے کے جواب کیلئے نشانے، ہتھیار تیار ہیں، ٹرمپ

September 16, 2019

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی تیل حملے کے جواب کے لئے نشانے اور ہتھیار کے ساتھ تیار ہیں ۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میںامریکی صدر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی تیل سپلائی پرحملہ کیا گیا، یقین کرنےکی وجہ موجود ہے کہ ہم مجرم کو جانتے ہیں، نشانہ اور ہتھیار بند بھی ہیں مگر تصدیق پر منحصر ہے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے سننے کے منتظر ہیں کہ وہ کسے حملے کا ذمے دار سمجھتا ہے؟ ہم سعودی عرب سے سننا چاہتے ہیں کہ کن شرائط پر ہمیں آگے بڑھنا چاہیے۔

امریکی صدر نے امریکی محفوظ ذخائر سے تیل جاری کرنے کا اختیار دے دیا اور کہا کہ ضرورت پڑے تو اسٹرٹیجک پیٹرولیم ریزرو (Strategic Petroleum Reserve) سے مناسب مقدار میں تیل لیا جائے، مقدارکا تعین مارکیٹ ضروریات کے مطابق کیا جائے گا ۔

سعودی عرب میں ڈرون حملے کے بعد ملک کی مجموعی تیل پیداوار آدھی رہ گئی ہیں ، جبکہ امریکا حملوں کا الزام ایران پر لگا چکا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کے بعد سعودی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ عبقیق اور خریص پلانٹ پر ڈرون حملے کے بعد سعودی آئل کمپنی کی متاثرہ تنصیبات سے تیل کی سپلائی عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب حوثی باغیوں نے اس حملے کی ذمہ دری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئل تنصیبات پر 10 ڈرون فائر کیے گئے ہیں۔