• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی تیل کی تنصیبات پر حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں جنگ کے خطرات منڈلانے لگے

سعودی تیل کی تنصیبات پر حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں جنگ کے خطرات منڈلانے لگے جبکہ امریکا نے حملوں کا الزام براہ راست ایران پر عائد کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کی نئی آگ!

سعودی عرب میں تیل کی 2 اہم تنصیبات پر حملوں نے مشرق وسطیٰ میں نئی جنگ کے خدشات پیدا کردیے ہیں، امریکی صدر کی دفاع میں تعاون کی پیش کش پر سعودی ولی محمد بن سلمان کا کہنا ہے حملوں کا جواب دینے کی صلاحیت اور ارادہ رکھتے ہیں۔

اس سے پہلے امریکی وزیرخارجہ نے الزام عائد کیا تھا کہ ایران نے تیل کی عالمی ترسیل کو نشانہ بنایا ہے،  یمن سے ڈرون حملوں کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

امریکی اخبار کا دعویٰ ہے کہ سعودی اور امریکی حکام ایران یا عراق سے کروز میزائل داغے جانے کی تحقیقات کر رہےہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ایران کے ساتھ کشیدگی، امریکا کا مشرق وسطیٰ میں فوج بھیجنے پر غور

صدر ٹرمپ کے قریبی سینیٹر لنزے گراہم نے ایران کی تیل کی تنصیبات پر حملے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو ٹھیک کرنے کے لیے اسے اصل سبق سکھانا ہوگا۔

دوسری جانب ایران نےحملے کے امریکی الزامات مسترد کر دیے ہیں، ترجمان ایرانی وزارت خارجہ عباس موسوی کا کہنا ہے کہ امریکی ایسے الزامات لگا کر کارروائی کا جواز پیدا کرنا چاہتا ہے ۔

روسی ٹی وی کے مطابق ایران کے انقلابی گارڈز نےخبردار کیا ہےکہ ایران کی حدود کے قریب موجود امریکی بحری بیڑے اس کے میزائلوں کی زد پر ہیں، امریکا سے جنگ کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔


سعودی وزیر توانائی کے مطابق تیل کی مجموعی پیداوار آدھی رہ گئی ہے، اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے تیل کی قیمتیں بڑھ کر 70 ڈالرفی بیرل تک بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے جبکہ جمعے کو ٹریڈنگ کے اختتام پر برینٹ خام تیل قیمت تقریباً 60 ڈالر فی بیرل تھی۔

ایس اینڈ پی کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی کی پیچیدہ صورتحال کے سبب کوئی بھی تخریب کاری کا عمل کبھی بھی ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے حملوں پر سعودی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ عبقیق اور خریص پلانٹ پر ڈرون حملے کے بعد سعودی آئل کمپنی کی متاثرہ تنصیبات سے تیل کی سپلائی عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے۔

پرنس عبدالعزیز بن سلمان کے مطابق معطلی سےسعودی عرب کی مجموعی تیل پیداوار آدھی رہ گئی ہے۔

تیل کمپنی آرامکو کا کہنا ہے کہ یومیہ 57 لاکھ بیرل خام تیل کی پیداوار معطل ہوئی ہے، جبکہ آئل تنصیبات کی بحالی کاکام جاری ہے آئندہ دو دن میں پیش رفت رپورٹ پیش کریں گے۔

دوسری جانب حوثی باغیوں نے اس حملے کی ذمہ دری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئل تنصیبات پر 10 ڈرون فائر کیے گئے ہیں۔

تازہ ترین