مینوپاز والی خواتین کے ورکنگ آورز کو لچک پذیر بنایا جائیگا، لیبر

September 22, 2019

لندن (پی اے) لیبر پارٹی کی کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ ان خواتین کے کام کے اوقات کو لچک پذیر بنایا جائے گا جو مینوپاز میں آچکی ہیں۔ ملازمت کے مقام پر کردار پر لگنے والے دھبے کے خاتمہ کے منصوبہ کے تحت بڑے آجروں کو پابند کیا جائے گا کہ ایسی خواتین کے لئے ورکنگ آورز کو قابل ترمیم رکھا جائے۔ یہ بات برائٹن میں شروع ہونے والی لیبر پارٹی کانفرنس میں اپوزیشن کی صنفی مساوات کی وزیر ڈان بٹلر نے نمایاں پالیسی اعلان میں کہی۔ دوسری تجاویز جو کانفرنس میں زیر بحث لائی جائیں گی ان میں ڈاکٹروں کی تربیت، ٹرانسپورٹ اور بریگزٹ پر لیبر کا موقف شامل ہیں، لیکن ٹام واٹسن سے ڈپٹی لیڈر کا کردار واپس لینے کے جھگڑے کے باعث کانفرنس کے آغاز کا مزہ کرکرا ہوگیا۔ بٹلر کے منصوبے کے تحت ایسی کمپنیاں جہاں کارکنوں کی تعداد250سے زائد ہے وہاں مینوپاز کے اثرات سے متعلق منیجرز کو ٹریننگ دی جائے گی، تاکہ وہ ملازمین کی ضروریات کو ہم آہنگ بناسکیں۔ ایم پی کا کہنا تھا کہ ہم سب مل کر کردار پر لگنے والے دھبے کو ختم کریں گے، پھر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مینسٹرویشن سے مینو پاز تک کوئی بھی خاتون خسارے میں نہیں ہے۔