بینک چوکیدار 13 سال سے سروس ریکارڈ کیلئے کوشاں، شنوائی نہ ہوئی

October 10, 2019

اسلام آباد (عمر چیمہ) 13 سال سے اپنے سروس ریکارڈ کے حصول کے لئے بینک کے ایک چوکیدار کی جدوجہد ثمر آورثابت نہ ہوسکی۔

اس نے مختلف فورمز پر رجوع کیا۔ اب رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) قانون کے تحت درخواست اس کی آخری امید ہے۔

عبدالصمد سرلہ نے ایک بینک میں چوکیدار کی حیثیت سے 19 سال خدمات انجام دیں۔

ہر تین ماہ بعد اس کے ملازمت کے کنٹریکٹ کی تجدید ہوتی رہی۔

جہاں وہ یومیہ اجرت پر ملازم تھا۔ اس وقت سے وہ بینک سے اپنا سروس ریکارڈ مانگتا رہا، جس کے لئے اس نے 71 خطوط تحریر کئے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

عبدالصمد سرلہ کے پاس وکیل کرنے کی بھی استطاعت نہیں ہے۔ لیکن وہ آئین کے تحت اپنے بنیادی حقوق چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہے۔

آر ٹی آئی قانون کے تحت درخواست دائر کرنے سے قبل سرلہ نے سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل، قومی کمیشن برائے انسانی حقوق، بینکنگ محتسب اور وزیراعظم کے دفتر میں قائم پاکستان اسٹیزنس پورٹل سے بھی رجوع کیا۔