کیا نیب نے کاروباری برادری سے نرمی شروع کردی؟

October 12, 2019

اسلام آباد (فخر درانی)کیا نیب نے تاجروں کی حالیہ ملاقاتوں کے بعد نرمی برتنا شروع کردی ہے۔ 90روز گزر جانے کے باوجود سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسمٰعیل کے خلاف ریفرنس دائر کئے جانے کا کوئی امکان دکھائی نہیں دے رہا۔

اینگرو کارپوریشن کے چیئرمین حسین دائود کو ایل این جی ٹرمینل کیس میں نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے پوچھ گچھ کے لئے گزشتہ 8اکتوبر کو طلب کیا تھا۔ نوٹس دیئے جانے کے باوجود وہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ نیب نے بھی ان کی عدم حاضری کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔ اس کیس میں اس وقت کے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور سابق مشیر مفتاح اسمٰعیل کے علاوہ سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق بھی گرفتار ہیں۔ شاہد خاقان عباسی کے 71دنوں سے جسمانی ریمانڈ میں پوچھ گچھ کے باوجود نیب ان سے کچھ اگلوا نہ سکا۔ اسی طرح 50دنوں میں مفتاح اسمٰعیل سے بھی کچھ ٹھوس حاصل نہ ہوا۔

تاہم چیئرمین نیب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تاجروں کے معاملات کے حوالے سے کمیٹی بنادی گئی ہے اور متعلقہ اداروں کو نوٹس بھیجے جارہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ تاثر بے بنیاد ہے کہ نیب نے گھنائونے جرائم کے حوالے سے اپنی پالیسی میں کوئی نرمی برتی ہے، ہم تمام کیسز پر کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں،

نیب کے رویہ اور تحقیقاتی عمل سے کئی سوالات اٹھتے اور جواب طلب ہیں۔

نمبر ایک وہ یہ کہ دونوں ایل این جی ٹرمینلز کے لئے بولی کا طریقہ کار یکساں تھا پھر نیب نے ٹرمینل۔ون کے بارے ہی میں تحقیقات کیوں کی۔

2نیب کے مطابق اینگرو۔ووپیک کو ٹھیکہ دیا۔ آیا نیب نے بولی عمل میں شریک کمپنیوں کا ریکارڈ چیک کیا؟

3نیب کے سوال نامے پر شاہد خاقان عباسی نے جواب میں بتایا کہ ٹرمینل ایک کے لئے دو کمپنیوں نے درخواست دی۔ تیکنیکی بنیادوں پر دوسری کمپنی کو کامیاب قرار دیا گیا۔ نیب نے اس بات کی چھان پھٹک کی کہ دوسری کمپنی نے کتنے کی بولی دی تھی؟

4 آیا نیب نے دیگر ممالک میں ٹالنگ ریٹس اور یومیہ استعدادی چارجز کو چیک کیا؟

5جب اسد عمر اینگرو کے سی ای او رہے اس وقت ری گیسیفیگیشن کے لئے ایک ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو دی گئی تھی،

یہ عجیب نہیں کہ 48سینٹ کی بولی پر چھان پھٹک کی جارہی ہے۔

6نیب کو مذکورہ ملزمان کی کرپشن کا کوئی ثبوت ملا؟

7وعدہ معاف گواہ بننے والے سابق سیکرٹری پیٹرولیم عابد سعید نے کرپشن کے کیا ثبوت فراہم کئے؟

8 نیب نے چیئرمین اینگرو حسین دائود کو عدم حاضری پر گرفتار کیوں نہیں کیا؟ جیسا کہ شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسمٰعیل کو کیا گیا؟

9نیب نے اپنی فرد جرم میں شاہد خاقان عباسی پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے اینگرو کو مہنگی بولی پر ٹھیکہ دیا، آیا اس حوالے سے کوئی ٹھوس ثبوت ملا؟

10فرد جرم کے مطابق غیر ضروری طرفداری کرکے قومی خزانے کو ایک ارب 54کروڑ روپے نقصان پہنچایا گیا۔ 11

دوسرے سال اور اس سے آگے ٹرمینل ون کے دیگر ممالک کے مقابلے میں ٹالنگ ریٹس کیا تھے؟

12کیا نیب کو اینگرو کے لئے طرفداری کا کوئی ثبوت ملا۔

13یو ایس ایڈ کے مقرر کردہ کنسلٹنٹ کیو ای ڈی کے کرپشن میں ملوث ہونے کا ثبوت ملا؟

14نیب ایل این جی امپورٹ انفرااسٹرکچر میں غلط کاریوں کو طے کرنے میں اتنا وقت لے رہی ہے؟

15کیا نیب حکومتی ٹینڈر میں شریک کسی نجی سرمایہ کار کو اگر حکومت غلط بھی ہو تو الزام دے سکتا ہے؟

16نیب قطر کے ساتھ ایل این جی درآمدی سمجھوتے کی شقوں کی تحقیقات کیو ں نہیں کررہا؟ یہ بھی شاہد خاقان عباسی ہی نے طے کئے تھے۔

17اگر ملزمان نے ٹرمینل کی تنصیب میں کرپشن کی ہے تو اینگرو نے انہیں ادائیگی کی ہوگی تو پھر چیئرمین اینگرو حسین دائود جو رزاق دائود کے عم زاد ہیں، انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔ اینگرو بورڈ سے کسی کو پکڑا گیا اور نہ پوچھ گچھ کی گئی۔ عمران الحق محض ایک ملازم تھے وہ وزرأ کو رشوت کیسے دے سکتے ہیں؟ 18

ایک دس رکنی بورڈ ایل ای جی ٹرمینل کے لئے مذاکرات کے حق میں ووٹ دیا۔ نیب نے انہیں گرفتار یا پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا؟

19دیگر بورڈ ارکان کو بھی گرفتار کرنے کے بجائے صرف مفتاح اسمٰعیل کو ہی کیوں گرفتار کیا گیا۔

20شاہد خاقان عباسی پاکستان کے پانچویں بڑے ٹیکس دہندہ ہیں۔ مفتاح اسمٰعیل کی کمپنی اسمٰعیل انڈسٹریز نے گزشتہ سال 30ارب روپے کا کاروبار کیا۔

5ارب روپے ٹیکس اور 50کروڑ روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔ ان دونوں کے کسی کرپشن کا کھوج لگایا گیا؟ اس معاہدے میں مبینہ کک بیکس سے انہیں کتنی رقم حاصل ہوئی؟