دی ہنڈریڈ میں افغان کھلاڑی پاکستانیوں سے مہنگے

October 21, 2019

انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے نئے فارمیٹ ’دی ہنڈریڈ‘ کے لیے بین الاقوامی اور مقامی کھلاڑیوں کے ڈرافٹ میں کرس گیل، لاستھ ملنگا، شاہد آفریدی، شعیب ملک، ڈیرن براوو، ٹرینٹ بولٹ اور محمد حفیظ جیسے بڑے کھلاڑیوں کو نظر انداز کردیا گیا۔

انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایک روز قبل کھلاڑیوں کے انتخاب کے لیے ڈرافٹ کیا گیا جس کا میلہ نوجوان کھلاڑیوں نے لوٹ لیا یا یوں کہہ لیں کہ ٹیموں کے کوچز اور کپتان نے عمر رسیدہ کھلاڑیوں کی جگہ نئے خون پر انحصار کرنے کا فیصلہ کیا۔

کرکٹ کے نئے فارمیٹ نے جیسے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کو بھی نئے خطرے سے دوچار کردیا اور بین الاقوامی کرکٹ کے اس مختصر ترین فارمیٹ پر حکمرانی کرنے والے کھلاڑیوں کا نئے فارمیٹ میں سورج ہی طلوع نہ ہوسکا۔

ڈرافٹ کے ذریعے ہر ٹیم نے 3 بین الاقوامی کھلاڑیوں کو اپنے اسکواڈ کا حصہ بنایا جس کے ساتھ ہی مجموعی طور پر 24 غیرملکی کھلاڑی اس نئے ایونٹ کا حصہ بنے۔

اس میں زیادہ تر آسٹریلیا کے کھلاڑیوں پر انحصار کیا گیا ہے اور اس کے 10 کھلاڑی ایونٹ میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھاتے ہوئے نظر آئیں گے۔

اس کے بعد دوسرے نمبر پر حیرت انگیز طور پر افغانستان ہے جس کے 4 کھلاڑیوں کو نئے فارمیٹ کے اس ایونٹ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے 3، 3 کھلاڑی، نیوزی لینڈ کے 2 جبکہ جنوبی افریقہ اور نیپال کا ایک ایک کھلاڑی دی ہینڈریڈ کھیلتا ہوا دکھائی دے گا۔

ڈرافٹ میں ایک لاکھ 25 ہزار برطانوی پاؤنڈ کی کیٹیگری میں سب سے پہلے ٹرینٹ راکٹس نے افغانستان کے لیگ اسپنر راشد خان کو منتخب کیا، اس کے بعد آسٹریلیا کے ڈی آرسی شارٹ اسکواڈ کا حصہ بنے۔

سدرن بریو نے اپنے لیے ویسٹ انڈیز کے آندرے رسل اور آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر کو ایک لاکھ 25 ہزار پاؤنڈ کی کیٹیگری میں منتخب کیا۔

ناردرن سپر چارجرز آسٹریلیا کے ایرون فنچ اور افغانستان کے مجیب الرحمٰن پر ایک لاکھ 25 ہزار پاؤنڈ کی کیٹیگری میں بھروسہ کیا۔

ویلش فائر نے ایک لاکھ 25 ہزا پاؤنڈ والی کیٹیگری میں دونوں آسٹریلوی کھلاڑیوں کو اپنے اسکواڈ کا حصہ بنایا جو مچل اسٹارک اور اسٹیو اسمتھ ہیں۔

اول انونسیبلز، مانچسٹر اوریجنلز اور لندن اسپرٹ نے ایک، ایک کھلاڑی سب سے مہنگی کیٹیگری سے اپنے اسکواڈ کا حصہ بنایا جو بالترتیب سنیل نارائن (ویسٹ انڈیز)، عمران طاہر (جنوبی افریقہ) اور گلین میکس ویل (آسٹریلیا) شامل ہیں۔

خیال رہے کہ اول انونسیبلز، مانچسٹر اوریجنلز اور لندن اسپرٹ نے ایک لاکھ 25 ہزار پاؤنڈ کی اس کیٹیگری میں بالترتیب جیسن رائے، ڈین ویلاز اور ایون مورگن مقامی کھلاڑیوں کو حصہ بنایا۔

دوسری جانب حیران کن نتیجہ برمنگھم فونکس کا رہا جس نے سب سے مہنگی اس کیٹیگری میں کسی بھی بین الااقوامی کھلاڑی کو منتخب نہیں کیا۔

لندن اسپرٹ نے ایک لاکھ پاؤنڈ کی کیٹیگری میں 2 بین الاقوامی کھلاڑیوں کو اپنی ٹیم کا حصہ بنایا، جن میں پاکستان کے محمد عامر اور افغانستان کے محمد نبی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ دونوں کھلاڑی حال ہی میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہوچکے ہیں جبکہ دونوں ہی مختصر دورانیے کی کرکٹ کو جاری رکھنے کے خواہشمند ہیں۔

ایک لاکھ پاؤنڈ کی کیٹیگری میں برمنگھم فونکس نے نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن، اوول انونسیبلز نے نیپال کے سندیپ لمی چن اور ناردرن سپر چارجرز نے آسٹریلیا کے کرس لین کو منتخب کیا۔

آسٹریلیا کے نیتھن کوٹر نائیل اور پاکستان کے شاداب خان 75 ہزار پاؤنڈ کی کیٹیگری میں ٹرینٹ راکٹ اور سدرن بریو نے منتخب کیا۔

اسی طرح 60 ہزار پاؤنڈ کی کیٹیگری میں ویلش فائر نے افغانستان کے قیص احمد، مانچسٹر اوریجنلز نے آسٹریلیا کے ڈینئل کرسچن، برمنگھم فونکس نے پاکستان کے شاہین آفریدی کو منتخب کیا۔

اوول انونسیبلز نے ویسٹ انڈیز کے فیبیئن ایلن اور مانچسٹر اورجنلز نے نیوزی لینڈ کے مچل سینٹنر کو 50 ہزار پاؤنڈ میں خریدا جبکہ آسٹریلیا کے ایڈم زیمپا 40 ہزار پاؤنڈ میں برمنگھم فونکس کے نام رہے۔

ہر ٹیم نے 3، 3 بین الاقوامی کھلاڑیوں کو منتخب کیا۔

درج بالا ٹیبل پر نظر دوڑائی جائے تو آسٹریلین کھلاڑی مجموعی طور پر 10 لاکھ 25 ہزار پاؤنڈ (تقریباً 20 کروڑ 74 لاکھ سے زائد روپے) کے عوض ایونٹ کا حصہ بنے۔

افغانستان کے کھلاڑی 4 لاکھ 10 ہزار پاؤنڈ (تقریباً 8 کروڑ 29 لاکھ روپے سے زائد) میں اس ایونٹ کا حصہ بنے۔

ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی 3 لاکھ پاؤنڈ (تقریباً 6 کروڑ 7 لاکھ روپے) میں دی ہنڈریڈ میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائیں گے۔

پاکستانی کھلاڑی 2 لاکھ 35 ہزار پاؤنڈ (تقریباً 4 کروڑ 75 لاکھ روپے) میں اس ایونٹ کا حصہ بنے ہیں۔

دی ہنڈریڈ کے قواعد و ضوابط

کرکٹ کے اس نئے فارمیٹ کے لیے کھیل کے قواعد و ضوابط میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں لیکن ان کی مماثلت بالکل ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے ہی ہے۔