بے سمت ہے یارانِ وطن! قافلہ اپنا
آخر کوئی مقصد، کوئی منشور کہاں ہے
یہ ملکِ خداداد نہ کیوں آپ سے پوچھے
آئین کہاں ہے میرا دستور کہاں ہے