انتہا پسندی کیخلاف پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے‘ اماراتی سفیر

November 19, 2019

اسلام آباد (جنگ نیوز) متحدہ عرب امارات کے سفیر حمد عبید ابراہیم سالم الزابی نے کہا ہے کہ یواے ای کے وزیراعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی سرپرستی میں عالمی برداشت سمٹ کے کامیابی سے انعقاد سے ثابت ہو گیا ہے کہ دنیا بھر کے لیڈر انسانیت کی بہبود کیلئے ایک دوسرے سے یکجہتی کے علمبردار ہیں۔ عالمی ٹالرنس سمٹ میں غیرملکی سربراہان‘ پرائیویٹ اور پبلک سیکٹرز کی اہم شخصیات‘ سفیروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ پاکستان کیلئے شائع ہونے والے عرب نیوز میں اماراتی سفیر نے کہا کہ دنیائے مسیحیت کے مذہبی پیشواپوپ فرانسس یواے ای آئے‘ اس دوران الازہر کے امام اعظم نے اسلامی اداروں کے بارے میں ان سے مذاکرات کئے۔ دونوں لیڈروں نے انسانی اخوت برائے عالمی امن کے معاہدے پر دستخط کئے جس سے پوری دنیا میں امن کے قیام کی امیدوں کا پیغام ملا ہے۔ الازہر کے امام اعظم کی موجودگی میں مسلمانوں کی طرف سے دوسرے مذاہب کیلئے تحمل و بردباری کی اعلیٰ اقدار کا پیغام دیا گیا۔ دبئی کی حکومت نے اس موقع پر انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ٹالرنس قائم کیا جہاں پر علاقائی اور عالمی ضبط و برداشت کی ثقافت کو فروغ ملے گا۔ انتہا پسندی کے درپیش مسائل کو آسانی سے حل کیا جا سکے گا اور یواے ای انتہا پسندی کیخلاف رول ماڈل بنے گا‘ خاص طور پہ یہ نیا انسٹی ٹیوٹ بین المذاہب ڈائیلاگ کی حوصلہ افزائی کریگا۔ دہشت گردی کیخلاف اسلام کے پرامن اور دیانتدارانہ پرچار کو یقینی بنائے گا۔ ہدایہ سنٹر ابوظہبی میں بھی قائم ہوا ہے جو دنیا بھر کا انٹرنیشنل سنٹر فار ایکسی لنس‘ دہشت گردی کیخلاف بنا ہے۔ برداشت اور ایک دوسرے کا احترام یواے ای کی تمام ریاستوں اور اسکے بانی حکمران شیخ زائد بن سلطان النہیان کا رہنما اصول ہے۔ یواے ای کے قیام کے پہلے دن سے ہی شیخ زائد ضبط و تحمل‘ برداشت‘ دوسروں کے احترام کے داعی تھے۔ یواے ای میں سینکڑوں قومیتوں کے 90لاکھ لوگ آباد ہیں اور یواے ای کی ترقی و خوشحالی میں ان کا کردار خوش آئند ہے۔ اماراتی سفیر نے کہا کہ یواے ای دنیا بھر کے عوام اور ثقافتوں کے مابین مواصلات کا پل ہے۔ حمد عبید ابراہیم سالم الزابی نے کہا کہ جب سے وہ اسلام آباد میں سفیر بنا کر بھیجے گئے ہیں انہیں پاکستان کی برادر قوم اور عوام کی طرف سے گرم جوشی سے خوش آمدید کہا گیا اور انکی پاکستان کے ہر شہر میں ایک بھائی ہونے کے ناطے مہمان نوازی کی گئی۔ یہ پاکستانیوں کی انسانی اقدار کا آئینہ دار ہے۔ پاکستان میں اعلیٰ دل و دماغ کے ذہین اور اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگ رہتے ہیں جن میں سے بہت بڑی تعداد میں لوگ دنیا بھر میں جا کر اپنے ماہرانہ استعداد سے وہاں کے لوگوں کو استفادہ دے رہے ہیں۔ ان باتوں کے باوجود خوبصورت پاکستان کو انتہا پسندی اور دہشت گردی کے مسائل کا حالیہ سالوں میں سامنا رہا۔ پاکستان نے کامیابی سے دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کا مقابلہ کیا جن کو نظریاتی بنیادوں پر شکست دی گئی۔ علاقائی اور عالمی سطح پر دہشت گردی اور انتہا پسندی کی لعنت کے خاتمہ کیلئے پاکستان پرعزم ہے۔ ہمیں اس عزم کو تقویت بخشیں گے۔ متحدہ عرب امارات نے قومی‘ علاقائی اور عالمی سطح پر پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھایا ہے۔ یواے ای کے بانی شیخ زائد بن سلطان النہیان نے اپنے پیچھے مساوات‘ برداشت اور مستحقین کی امداد کا قابل فخر ورثہ چھوڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برداشت اور درگزر کرنا ہم سب کا فرض ہے۔ اگر بنی نوع انسانیت کے خالق اللہ تعالیٰ ہم سب کو معاف کرتا ہے‘ ہمیں بطور انسان اسکی مخلوق کو معاف کرنے کا جذبہ پیدا کرنا ہوگا۔