فنڈنگ کیس کےفیصلے تک چیف الیکشن کمشنر کی میعاد میں توسیع کی جائے، بلوچستان حکومت سمیت کئی عہدوں کی پیشکش ہوئی، حقیر سمجھ کر مسترد کردی، فضل الرحمٰن

November 22, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

بلوچستان حکومت سمیت کئی عہدوں کی پیشکش ہوئی، حقیر سمجھ کر مسترد کردی، فضل الرحمٰن

ڈیرہ اسماعیل خان، پر وا (نمائند گان جنگ، آئی این پی )جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نےکہا ہے کہ بلوچستان حکومت سمیت کئی عہدوں کی پیشکش ہوئی، حقیر سمجھ کر مسترد کردی، فنڈنگ کیس کے فیصلے تک چیف الیکشن کمشنر کی توسیع کی جائے، آزادی مارچ سے ن لیگ کو جزوی ریلیف ملا، حکومت کی جڑیں کٹ گئیں اب صرف تنا گرانا باقی ہے، دعا ہے کہ جیلوں میں بند لیڈر رہا ہوں ، دوسروں کو چور چور کہنے والے خود احتساب سے بھاگ رہے ہیں۔

انہوں نےدعویٰ کیا کہ حکومت مخالف مظاہرے روکنے کیلئے انہیں چیئرمین سینٹ، گورنر شپ، بلوچستان میں حکومت کی پیشکش کی گئی، یہ بھی کہا گیا کہ سیٹ خالی کردیتے ہیں آپ ڈی آئی خان سے منتخب ہوکر واپس پارلیمنٹ میں آجائیں لیکن ہم نے انہیں حقیر اور اپنی توہین سمجھ کر مسترد کردیا،حکومتی اتحادیوں اور اداروں کو سوچنا ہو گا کہ ایک شخص کیلئے وہ ملک کو کہاں تک پہنچانا چاہتے ہیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ شاہراہوں کی بندش ختم کرنے کا فیصلہ رہبر کمیٹی نے کیا،ایک ہفتے تک شاہراہیں بند رکھنے پر کارکنوں کا شکر گزار ہوں۔ اب یہ تحریک ملک کے بازاروں تک جائے گی، ہر ضلع میں مظاہرے شروع ہوں گے۔

تحریک انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا ایک سال میں ملک کی معیشت تباہ ہو گئی، اگر ٹماٹر 300 روپے ملتا ہے تو کہتے ہیں کہ 17 روپے کلو ہے، یہ کیا جانیں ملک کا غریب کس کرب سے زندگی گزار رہا ہے۔

پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ دوسروں کو چور چور کہنے والے خود احتساب سے بھاگ رہے ہیں، فارن فنڈنگ کیس سے 5 سال سے راہ فرار اختیار کیے ہوئے ہیں۔

وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ کا کہنا تھا کہتے ہیں میں کھلاڑی ہوں مقابلہ کرنا جانتا ہوں، مگر اکبر ایس بابر کے مقابلے سے بھاگنے کی کوشش ہو رہی ہے، کتنا بزدل کھلاڑی ہے، اپنے اوپر آتی ہے تو راہ فرار اختیار کرتا ہے۔