پاکستان، 17فیصدHIVپوزیٹو افراد اپنی بیماری سے لاعلم ہیں

December 02, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

پاکستان، 17فیصدHIVپوزیٹو افراد اپنی بیماری سے لاعلم ہیں

وزیراعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا ورلڈ ایڈز ڈے سے متعلق کہنا ہے کہ پاکستان میں 17فیصد ایچ آئی وی پوزیٹو لوگوں کو اپنی بیماری کا علم ہی نہیں ہے۔

و مشیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایچ آئی وی ایڈز ایشیا میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے جہاں اس مرض کے پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ انجیکشنز اور سرنجوں کا دوبارہ استعمال اور غیر محفوظ انتقال خون ہے۔

بدقسمتی سے ایچ آئی وی وی ایڈز کے مرض میں مبتلا 17 فیصد لوگوں کو علم ہی نہیں کہ وہ اس بیماری سے متاثر ہو چکے ہیں، پاکستان میں انجکشن کے ذریعے نشہ کرنے والے افراد میں ایچ آئی وی کی شرح اڑتالیس فیصد ہو چکی ہے، ڈاکٹروں کو چاہیے کہ وہ اپنا کردار ادا کریں اور سرنجوں کے دوبارہ استعمال کی حوصلہ شکنی کریں، پاکستان میں ایچ آئی وی ایڈز کو آگاہی پھیلا کر پھیلنے سے روکا اور جڑ سے ختم کیا جا سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورلڈ ایڈز ڈے کے موقع پر قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد میں منعقد واک کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

واک کا اہتمام ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور یو این ایڈز نے مشترکہ طور پر کیا تھا، اس موقع پر پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا، یو این ایڈز کی پاکستان اور افغانستان میں نمائندہ ڈاکٹر مرلن، فہمیدہ خان سمیت مختلف یواین ایجنسیز کے سربراہان اور نمائندوں، اسکولوں کے طلبہ سمیت عوام نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ ورلڈ ایڈز ڈے کے موقع پر پورے ملک کے کئی شہروں بشمول لاڑکانہ، کوٹری، سکھر اور دیگر شہروں میں ریلیاں نکالی گئی اور ایچ آئی وی سے تدارک کے لیے آگاہی کی اہمیت اجاگر کی گئی۔

اسلام آباد میں ریلی کے شرکا اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اور وزارت صحت ایچ آئی وی کے پھیلاؤ سے تدارک کو بڑی اہمیت دیتی ہے لیکن اس مرض کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عوام کو خود بھی کوششیں کرنا ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سال ورلڈ ڈے کا پیغام یہ ہے کہ جب تک لوگ خود کوشش نہیں کریں گے محض حکومتی اقدامات سے اس مرض کے پھیلاؤ کو روکنا ممکن نہیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ خون سے پھیلنے والی بیماریاں جن میں ایچ آئی وی ایڈز اور ہیپاٹائٹس سی شامل ہیں بہت تیزی سے پھیل رہی ہیں اور اگر ان کا تدارک نہ کیا گیا تو آنے والے چند سالوں میں یہ پاکستان میں بہت بڑا مسئلہ بن جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے خون سے پھیلنے والی بیماریوں کے تدارک کے لیے ایک انجکشن سیفٹی ٹاسک فورس بنائی ہے جس کی تجویز پر پاکستان میں اگلے سال سے دوبارہ استعمال ہونے والی سرنجوں پر مکمل پابندی لگا دی جائے گی اور ایسی سرنجز متعارف کرائی جائیں گی جو کہ صرف ایک دفعہ ہی استعمال ہوسکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود تمام عالمی ادارے بشمول عالمی ادارہ صحت، یواین ایڈز، یونیسیف، یو این ڈی پی اور دیگر اگر ادارے حکومت پاکستان سے مکمل تعاون کر رہے ہیں۔