روس کا پاکستانی معیشت میں اپنا حصہ بڑھانے کا فیصلہ

December 07, 2019

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) روس نے پاکستانی معیشت میں بڑے پیمانے پر اپنا حصہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے رشین فیڈریشن کے وزیر برائے تجارت و صنعت ڈینس منٹورو کی سربراہی میں 64 رکنی وفد 8 دسمبر تا 11 دسمبر چار روز کے لیے بین سرکار کمیشن میں شرکت کے لیے پاکستان آئے گا۔ روس نے پاکستان کی ترقی میں بہت حصہ ڈالا ہے جیسا کہ اس نے پاکستان اسٹیل ملز، او جی ڈی سی ایل، گڈو اور مظفرگڑھ پاور پلانٹس وغیرہ تعمیر کئے ہیں۔

اس کے علاوہ مزید اہم بات یہ ہے کہ یہ روسی انجینئرز ہی تھے جنہوں نے مینار پاکستان کھڑا کیا۔ اکنامک افیئرز ڈویژن کے سینئر عہدیداران، صنعتوں اور پیداوار و تجارت کی وزارتوں نے دی نیوز کو بتایا کہ تازہ ترین منظر نامے کے تحت روس نے پاکستان اسٹیل ملز کی تعمیر نو میں متعدد بار مدد کی خواہش ظاہر کی ہے تاکہ اسے معاشی طور پر قابل عمل بنایا جائے اور وہ پاکستان کے توانائی شعبے میں کردار ادا کرے۔ روس کوئٹہ سے لے کر تفتان تک ریلوے ٹریک بھی تعمیر کرنا چاہتا ہے۔

روس پاکستان کو پی آئی اے کیلئے سخوئی سپر جیٹ 100 مسافر طیاروں کی پیشکش کرے گا۔دونوں ممالک کے درمیان معیشت، تجارت، سائنسی اور تکنیکی آپریشن پر آئی جی سی سطح پر یہ چھٹے مذاکرات ہوں گے۔ وفاقی وزیر برائے اکنامک افیئرز حماد اظہر مذاکرات کے دوران پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

عہدیداران کا کہنا تھا کہ توانائی پر دونوں ممالک کے ورکنگ گروپ 9 دسمبر کو مذاکرات کریں گے جبکہ صنعت و تجارت پر ورکنگ گروپ 10 دسمبر کو مزاکرات کریں گے اور ایک مکمل سیشن 11 دسمبر کو ہوگا۔

عہدیداران کا کہنا تھا کہ سخوئی سپر جیٹ 100 مسافر طیارے براہ راست خریداری اور لیز پر دستیاب ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ روس نے پاکستان اسٹیل ملز کے حوالے سے تین آپشنز کی پیشکش کی تھی جن میں اس کی ریاستی ملکیتی کمپنیاں جی ٹو جی معاہدے کے تحت اس کی تجدید کریں گی اور پھر اسے پاکستان کے حوالے کردیا جائے گا۔

روس کی ریاستی ملکیتی کمپنیاں جی ٹو جی معاہدے کے تحت اس کی تجدید آپریشن اور میینٹی نینس کے لیے مطلوب اپنی خود کی انتظامیہ کے ساتھ کرے گی اور تیسرے آپشن کے تحت یہ منصوبہ تجدید کے لیے تین حصوں میں تقسیم کیا جائے گا جن کے تحت 156 میگاواٹ کے پاور پلانٹ کو علیحدہ سے بحال کیا جائے گا۔