امریکا نے راؤ انوار پر معاشی پابندی لگا دی گئی

December 11, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.


امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ سابق ایس ایس پی راؤ انوار مبینہ طور پر بدمعاشوں کے نیٹ ورک کی قیادت کرتے تھے جس کی وجہ سے ان پر معاشی پابندی لگا دی گئی ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ راؤ انوار پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزام میں یہ پابندی لگائی گئی، راؤ انوار متعدد مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کے ذمے دار ہیں، انسانی حقوق کے عالمی دن پر مختلف ملکوں کے 18 افراد پر معاشی پابندی لگائی گئی۔

اعلامیے میں الزام عائد کیا گیاہے کہ راؤ انوار نے 190 جعلی پولیس مقابلے کیے جس میںنقیب اللّٰه‎ محسود سمیت 400 افراد مارے گئے۔

امریکی محکمہ خزانہ کے اعلامیے میں راؤ انوار پر بھتا خوری، زمین پر قبضے، منشیات اور قتل میں معاونت کا الزام بھی لگایا گیا ہے ساتھ ہی راؤ انوار کو سازباز، بالواسطہ یا بلاواسطہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کاذمہ داربھی ٹھہرایا گیا ہے۔

واضح رہے گذشتہ سال 13 جنوری کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلے کا دعویٰ کیا تھا۔ ٹیم کا مؤقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 ملزمان کو ہلاک کیا۔ جس میں نوجوان نقیب اللّٰه‎ بھی شامل تھا۔