انشا جی کا کلام انکی یادوں کی طرح آج بھی تازہ

January 11, 2020

Your browser doesnt support HTML5 video.

اردو کی مشہور غزلوں ،نظموں ،گیتوں اور مزاح سے بھرپور مضامین کے خالق ابن انشاء کے انتقال کو 42 برس بیت گئے۔

بھارتی شہر جالندھر کے ایک گاؤں میں 15 جون 1927کو پیدا ہونے والے ابن انشاء کا اصل نام شیر محمد تھا۔

ریڈیوپاکستان سمیت کئی سرکاری اداروں سے وابستہ رہنے کے ساتھ ساتھ انہوں نے کچھ عرصہ اقوام متحدہ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی اور اس دوران کئی یورپی و ایشیائی ممالک کے دورے بھی کئے۔

انہوں نے متعدد سفر نامے بھی تحریر کیے جو کہ بے پناہ مقبول ہوئے ان میں، چلتے ہو تو چین کو چلیے، ابن بطوطہ کے تعاقب میں، آوارہ گرد کی ڈائری اور دنیا گول ہے قابل ذکر ہیں۔

ابن انشاء کی کئی غزلوں کو مختلف گلوکاروں نے گایا مگر ان کی ایک غزل ’’انشا جی اٹھو اب کوچ کرو‘‘ کو عالمگیر شہرت حاصل ہوئی جسے لیجنڈ گلوکار امانت علی خان نے اپنی سر بھری آواز سے چار چاند لگا دیے۔

ابن انشاء کو تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا، ایک ہمہ جہت شخصیت کے طور پر ابن انشاء کی تحریریں انفرادیت کی حامل ہیں، ان کا 11 جنوری 1978ء کو لندن میں انتقال ہوا۔