فواد حسن فواد دوران قید ہی سرکاری ملازمت سے سبکدوش

January 15, 2020

اسلام آباد (حنیف خالد)نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی پاکستان کے دو سابق وزرائے اعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد جرم ثابت ہوئے بغیر گزشتہ روز سرکاری ملازمت سے سبکدوش ہوگئے ہیں۔

وہ 31 مئی 2018 کو مسلم لیگ(ن) حکومت کی پانچ سالہ معیاد مکمل ہونے کے بعد آشیانہ ہائوسنگ اسکیم کیس میں نیب کے زیر حراست ہیں۔

فواد حسن فواد اس سے قبل پنجاب کے سیکرٹری صحت سیکرٹری (IMPLEMENTATION) وزیراعظم آفس کے ایڈیشنل سیکرٹری کے عہدوں پر فائز رہے۔

2001 میں جب جنرل (ر) پرویز مشرف نے افسر شاہی کے بدظن ہونے پر گورنمنٹ سرونٹس آرڈیننس بنایا تو اس کے آرٹیکل۔

23 میں یہ بات شامل کی گئی جس بیوروکریٹ نے سرکاری امور کی سرانجام دہی میں غلطی کی ہو یا اس سے غلط سرزد ہونے کا الزام ہو تو نیب اس کو حراست میں نہیں لے سکے گا بلکہ پہلے اس کے خلاف محکمانہ تحقیقات ہوگی۔

اس میں گنہگار پائے جانے پر اس کا کیس فیڈرل سروسز ٹربیونل میں جائے گا صرف اور صرف وفاقی سروسز ٹربیونل سرکاری عہدیدار کو معطلی یا ملازمت سے برخاستگی یا سالانہ انکریمنٹ کی ضبطگی یا بے قصور ہونے کا فیصلہ کرے گا مگر نیب 2001 کے آرٹیکل۔23 آج تک نافذ العمل ہونے کے باوجود فواد حسن فواد کو نیب نے آشیانہ کیس میں گرفتار کر رکھا ہے۔

اسی حراست کے دوران وہ منگل 14 جنوری 2020 کو ساٹھ سال کی عمر پہنچنے کے بعد ریٹائر ہوگئے جس پر بیوروکریسی میں تشویش پیدا ہوگئی۔