خواتین اور بچوں کو غلامی میں رکھنے کے الزام میں ربی گرفتار

January 19, 2020

لندن (جنگ نیوز) یروشلم میں عورتوں اور بچوں کو غلام بناکر رکھنے کے الزام میں ایک ربی کو گرفتار کرلیا گیا۔ غیرملکی میڈیاکی رپورٹ کے مطابق60سالہ اہارون رامٹی ایک ایسے مذہبی فرقے کے سربراہ تھے جو خواتین اور چھوٹے بچوں کے استحصال میں ملوث ہے۔ پولیس نے یروشلم شہر کے ایک رہائشی کمپلیکس میں چھاپہ مارا جسے ویمنز سیمینار کا نام دیا گیا تھا، اس بلڈنگ میں50کے قریب خواتین رہائشی پذیر تھیں، مگر جگہ بہت کم تھی، سہولتوں کی کمی تھی۔ ان کے ساتھ10بچے بھی موجود تھے جن کی عمریں ایک سے پانچ سال تک تھیں، ان بچوں کو مستقل طور پر تنہائی میں رکھا جارہا تھا۔ رامٹی کو ایک ہفتے تک جیل میں رکھنے کا حکم دیا گیا ہے، پولیس کے ترجمان نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے خواتین کی زندگیوں پر اپنے مطلق اختیار کے ساتھ قبضہ کیا ہوا تھا، عورتوں کو اپنے خاندان والوں سے جدا رکھا گیا تھا اور ربی کی مرضی کے مطابق وہ نوکری بھی کرتی تھیں لیکن ان کی تنخواہوں کا کچھ حصہ براہ راست ربی کو جاتا تھا۔ لڑکیوں کو فرقہ کے سربراہ کی اطاعت کرنا سکھایا جاتا تھا، بعض لڑکیوں کو یہ بتانے کے لیے دوزخ کیسی ہوتی ہے، ان کی انگلیوں کو جلا دیا گیا تھا۔ یروشلم پوسٹ کے مطابق جنسی استحصال یا زیادتی کی تحقیق جاری ہے۔ حکام نے8خواتین کو بھی گرفتار کیا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ ربی کی معاونت کررہی تھیں۔ رامٹی نے تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے اور کہا کہ کمپلیکس سے ملنے والے بچے میرے پوتے، نواسے ہوسکتے ہیں، جو مجھے ملنے کے لیے آئے تھے۔ میرے اوپر الزام لگانے والوں کو کچھ نہیں ملے گا۔