مولانا مودودی کا نظریہ ہر دور اور ہر امتحان میں پاس ہوا ‘مقر رین

January 19, 2020

پشاور (خصوصی نامہ نگار) اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام سید ابو الاعلیٰ مودودی مفکر، مجدد اور مصلح کے عنوان سے دو روزہ قومی کانفرنس شروع ہوگئی جس میں ملک بھر سے سکالرز اور طلبہ شرکت کر رہے ہیں، افتتاحی تقریب کے موقع پر سابق سینئر وزیر رکن صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان مہمان خصوصی تھے، کرم الٰہی اور ناظم خیبر پختونخوا شکیل احمد بھی موجود تھے۔ ناظم یونیورسٹی کیمپس پشاور اول شیر نے افتتاحی کلمات پیش کئے۔ عنایت اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا مودودی ایک بین الاقوامی شخصیت تھے جن کی فکر سے اب دنیا بھر کے مسلمان استفادہ کررہے ہیں، مولانا مودودی کا نظریہ ہر دور اور ہر امتحان میں پاس ہوا ہے، مولانا مودودی بتدریج تبدیلی اور اس نظام کو جڑ سے مکمل طور پر اکھاڑنے پر یقین رکھتے تھے۔کانفرنس کے پہلے سیشن کے موقع پر شیخ زید اسلامک سنٹر پشاور یونیورسٹی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر دوست محمد نے مولانا مودودی اور علامہ اقبال:فکر کے مشترکہ افکار کے موضوع پر لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ مولانا مودودی نے استعمار کے دور میں نوجوانوں کو حق کا راستہ دکھایا ۔ انہوں نے کہا کہ مودودی نے دو قومی نظریہ جس طرح واضح کیا اس طرح کوئی نہ کرسکا۔ دوسرے سیشن میں مولانا مودودی کا نظریہ تعلیم کے عنوان سے پینل مباحثے کا انعقاد کیاگیاجس میں نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان پروفیسر ابراہیم،دارارقم کے ڈائریکٹر انجم جعفری اور صہیب الدین کاکا خیل شریک ہوئے۔ شرکاء نے کہا کہ اسلام کا تصور دینی و دنیاوی معاملات کی تفریق نہیں کرتا یہی بات بھی مولانا نے اپنی افکار میں پیش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی تہذیبی،مادی ترقی کے لئے نظام تعلیم کو مخاطب کرنا ضروری ہے کیونکہ تمام انقلابات کی پشت پر تعلیمی انقلاب تھا۔