شمالی آئرلینڈ، سرکاری ملازمین جمعہ کو تنخواہوں میں اضافے کیلئے ایک اور ہڑتال کریں گے

January 25, 2020

لندن (پی اے) شمالی آئرلینڈ میں ہزاروں سرکاری ملازمین جمعہ کو تنخواہوں اور کام کے حالات کے بارے میں ایک اور ہڑتال میں حصہ لیں گے۔ شمالی آئرلینڈ پبلک سروس الائنس (نِپسا) نے کہا کہ کارکنوں کی تنخواہوں میں 9 برسوں سے افراط زر کی شرح کی نسبت سے کم اضافہ کیا گیا۔ اس کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ بھی اسمبلی، ہیلتھ ورکرز جیسی اہمیت کا سلوک کرے، جولائی 2019 میں اسی طرح کی ہڑتال کی گئی تھی، فرائیڈے کی ہڑتال سے جابز، بینیفٹ آفسز، یونیورسل کریڈٹ پروسیسنگ مراکز، نرخوں کے دفاتر، کچھ ویٹرنری دفاتر، گوشت کے معائنہ کار، ڈی اے ای آر اے کے براہ راست آفسز، پبلک پراسیکیوشن سروس اور ٹربیونلز اور گاڑیوں کی جانچ کے مرکزوں پر کام متاثر ہوگا، نپسا کی جنرل سیکریٹری ایلیسن ملر نے کہا کہ بیلفاسٹ کے مرکز میں جمعہ کے روز سرکاری ملازمین کی سخت محنت کے لئے مدتوں سے بھلائی گئی شناخت کو عیاں کیا جائے گا، خاص طور پر اسٹورمانٹ کی عدم موجودگی کے دوران۔ انہوں نے بی بی سی نیوز این آئی کو بتایا کہ یہ سرکاری ملازمین کو انعام دینے کیلئے ایگزیکٹو کے پاس اچھا موقع ہے اور انہوں نے گزشتہ تین برسوں میں حکومت کی عدم موجودگی میں معاملات کو چلائے رکھا ہے۔ لہٰذا سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں مناسب اضافے کے لئے ہم وزرا اور اسمبلی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ ملر نے کہا کہ سرکاری ملازمین اس وقت مزید مشتعل ہو گئے جب سول سروس کے تنازع کو حل کرنے کی کوشش کی جانے والی نئی دہائی، نئی ڈیل دستاویز میں کوئی ذکر نہیں ہوا تھا، پھر بھی ہیلتھ ورکرز اور اساتذہ کے تنازعات کے بارے میں مخصوص حوالہ دیا گیا تھا۔ یونین نے وزیر خزانہ کونر مرفی سے ملاقات کی اور کہا کہ مرفی نے ان سے کہا ہے کہ وہ شمالی آئرلینڈ کے لئے زیادہ سے زیادہ رقم کے لئے ٹریژری پر دبائو دیں گے۔ انہوں نے تنازع حل کرنے کی کوشش کی خواہش کا اعادہ کیا۔ مرفی نے کہا کہ انہیں چیف سیکرٹری برائے خزانہ، رشی سونک کی طرف سے اچھا ردعمل ملا۔ ملر نے مزید کہا کہ نپسا اس وقت تک ہڑتال جاری رکھے گی جب تک کہ کوئی قرارداد اس کے ممبروں کے لئے قابل قبول نہ ہو جائے۔