کرونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس، تجاویز پر غور

January 26, 2020

لاہور (جنرل رپورٹر )کرونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئےتکنیکی ماہرین کے اجلاس میں ملک کی تازہ ترین صورتحال ممکنہ خطرے سے نمٹنے سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا اوراجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت نے سروسز ہسپتال، لاہور، ہولی فیملی ہسپتال، راولپنڈی، علامہ اقبال ہسپتال ،سیالکوٹ اور نشتر ہسپتال، ملتان کو کسی بھی مشتبہ مریضوں کے انتظام کے لئے ریفرل پوائنٹ کے طور پرعوام الناس کو آگاہ کیا گیا ہے۔ ہوائی اڈوں پر تھرمل سکینر نصب ہیں اور آنے والے مسافروں کو مانیٹر کیا جارہا ہے ۔کرونا وائرس کےحوالے سے ماہرین کا اجلاس ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب ٍڈاکٹر ہارون جہانگیر خان کی زیرصدارت منعقد ہوا اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا کہ حالیہ تاریخ تک جاپان، ریاستہائے متحدہ امریکہ اور ملائشیا سمیت 14 سے زیادہ ممالک اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں تاہم عالمی ادارہ صحت نے اسے عالمی سطح پر ہنگامی صورتحال کے طور پر نہیں سمجھتا۔ آج تک پاکستان میں کوئی تصدیق شدہ کیس سامنے نہیں آیا ہے۔ تمام مریضوں کی اسکریننگ کی جارہی ہے۔ ماہرین نے مختلف مقامات پر داخلے اور مخصوص ہسپتالوں میں مریضوں کی دیکھ بھال کے انتظامات کا جائزہ لیا اور اطمینان کا اظہار کیا۔ ماہرین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بار بار ہاتھ دھونے اور ماسک کے استعمال سے کرونا وائرس سمیت ہر قسم کے انفیکشن سے بچا جاسکتا ہے۔ ماہرین نے بتایا کہ کرونا وائرس، انفلوئنزا کی نسبت کم خطرناک ہے لہذا گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ یہ امید ظاہر کی گئی ہے کہ مقررہ وقت کے اندر ہی وباء ختم ہوجائے گی۔ ماہرین نے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر اضافی تھرمل ا سکینرز، تھرمل گن اور ایمبولینس کی فراہمی کی ہدایات جاری کی ہیں۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ این آئی ایچ اسلام آباد کے کی سطح کے مطابق لاہور آئی پی ایچ میں بھی وائرس سے متعلق سکریننگ سہولت سنٹر قائم کیا جائے گا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہفتہ وار اجلاسوں کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ حالات کو قریب سے مانیٹر کیا جاسکے اور ملک میں کسی بھی وباء پر قابو پانے کے لئے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے جاسکیں۔ میٹنگ کی سفارشات ،ضروری کارروائیوں کے لئے وفاقی حکومت اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کو ارسال کردی گئیں ہیں۔اس میٹنگ میں پلمونولوجی کے سینئر پروفیسرز ، پبلک ہیلتھ، سول ایوی ایشن اتھارٹی، ایئرپورٹ میڈیکل سروسز، وفاقی حکومت، این آئی ایچ، آئی پی ایچ، اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، ڈبلیو ایچ او، پی ڈی ایس آر یو، جی پی، پی ایم اے، اور میڈیا نمائندگان نے شرکت کی۔