بولی وڈ اداکارائیں فیئرنیس کریمز کے اشتہارات پر پابندی کی حامی

February 14, 2020

ممبئی (ایجنسیاں) بھارت جہاں سانولے یا سیاہ رنگ کو بدصورتی کی علامت سمجھا جاتا ہے جس کی وجہ سے خواتین احساس کمتری میں مبتلا نظر آتی ہیں اور گوری رنگت کے لیے مختلف کریمیں استعمال کرتی رہتی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ان فیئرنیس کریموں کے اشتہارات کے خلاف مہم چلائی جا رہی تھی اور اب بالآخر ان کریموں کے اشتہارات پر پابندی عائد کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔بولی وڈ اداکاراؤں کی جانب سے بھارتی حکومت کے اس اقدام کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔ بولی وڈ اداکارہ تنوشری دتہ کہتی ہیں کہ میں حکومت کے اس اقدام کو سراہتی ہوں، میں شروع سے ہی ان اشتہارات کے خلاف رہی ہوں جوبھارتی لڑکیوں میں گہرے رنگ کی وجہ سے احساس کمتری پیدا کرتے ہیں۔ 2004 میں جب مس انڈیا یونیورس بننے کے بعد مجھے ایک بیوٹی کریم کے اشتہار کی پیش کش ہوئی تھی تو میں نے وہ پیش کش ٹھکرا دی تھی۔ دیا مرزا کا کہنا ہے کہ جب ہمیں یہ اندازہ ہو جائے کہ کون سے اشتہارات دقیانوسی سوچ، صنفی امتیاز اور غلط باتوں کی ترویج کررہے ہیں تو ہمیں مل کر ان کے خاتمے کی ذمہ داری لینی چاہیے۔ ارمیلا متونڈکر کا کہنا ہے کہ یہ بہت اچھا اقدام ہے کیونکہ بدقسمتی سے آج بھی لوگوں خصوصا خواتین کو پرکھنے کا معیار رنگت ہی ہے۔ بولی وڈ ہدایت کارہ نندیتا داس کہتی ہیں کہ 2013 میں جب میں سیاہ خوبصورت ہے مہم کا حصہ بنی تھی تو رنگت کی بنیاد پر امتیاز کے حوالے سے بحث شروع ہو گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان پابندی کے حق میں نہیں ہیں کیونکہ لوگوں کے ذہن بدلنے کی ضرورت ہے۔ جب تک ہم لوگوں کی سوچ نہیں بدلیں گے تب تک اس پابندی کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ پھر یہ کام چوری چھپے شروع ہو جائے گا۔