خلائی سائنسدان برفانی انسان تک پہنچنے میں کامیاب

February 17, 2020

خلائی سائنس دان طویل ترین سفر کے بعد آخرکار برفانی انسان کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

ناسا کے اندازوں کے مطابق سنو مین کی لمبائی تقریباً 22 میل یعنی 36 کلومیٹر ہے۔

زمین سے اس برفانی انسان یا سنو مین کا فاصلہ 4ارب میل یعنی ساڑھے 6 ارب کلومیٹر سے زیادہ ہے۔

ناسا کے راکٹ کو یہ فاصلہ طے کرنے میں ایک سال سے زیادہ لگا ہے جبکہ راکٹ سے موصول ہونے والے تازہ ترین ڈیٹا سے کئی نئی چیزوں کا پتا چلا ہے۔

بھورے رنگ کی یہ چیز کوئی جاندار مخلوق نہیں ہے، بلکہ پرواز کرتی ہوئی ایک بڑی چٹان ہے، جس کی تراش خراش ایسی ہے کہ وہ طویل فاصلوں سے اس طرح دکھائی دیتی ہے جیسے بچوں نے برف سے سنو مین بنا کر کھڑا کر دیا ہو۔

سنو مین کو ناسا کے سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے ہبل دوربین کی مدد سے 2014 میں دریافت کیا تھا۔ اس کی شکل و شبہات کے پیش نظر اس کا نام اروکوتھ رکھا گیا تھا، جس کا مطلب ہے ستاروں پر نظر رکھنے والا۔