چنئی: متنازع قانون کیخلاف ہزاروں مسلمانوں کا مارچ

February 19, 2020

بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، چنئی میں ہزاروں مسلمانوں نے شہریت قانون کے خلاف مارچ کیا ہے۔

مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ چنئی اسمبلی شہریت قانون کے خلاف قرار داد پاس کرے۔

بھارتی شہر چنئی میں ہزاروں افراد نے شہریت قانون کے خلاف سیکریٹریٹ اور ڈسٹرکٹ کلیکٹرز آفس کی جانب مارچ کیا اور ان عمارات کا گھیراؤ کر لیا۔ اور سیاہ قانون کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ چنئی اسمبلی متنازع شہریت قانون کے خلاف قرار داد پاس کرے۔

یہ بھی پڑھیئے: یورپی پارلیمنٹ میں بھارتی شہریت قانون پر اہم تقاریر

دوسری جانب جامعہ ملیہ اسلامیہ نے دہلی پولیس کی جانب سے 15 دسمبر کو کی جانے والی توڑ پھوڑ سے متعلق فروغِ انسانی وسائل کو 2 اعشاریہ 66 کروڑ روپے کا بل بھیج دیا ہے، پولیس کی کارروائی سے جامعہ میں بھاری نقصان ہوا تھا۔

ادھر انڈین یونیک آئیڈینٹیٹی فیکیشن اتھارٹی حیدر آباد نے 127 افراد کو شہریت ثابت کرنے کے لیے نوٹس بھیج دیا۔

ان 127 افراد کو 20 فروری کو انکوائری دفتر میں شہریت دستاویز جمع کرانا ہوں گی۔

آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اس معاملے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے نے اختیارات کا غلط استعمال کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: شہریت قانون ہٹلر کے اقدامات سے مشابہہ ہے، امریندر سنگھ

انہوں نے سوال اٹھایا کہ تلنگانہ پولیس اور یونیک آئیڈینٹیٹی فیکیشن اتھارٹی بتائے کہ 127 افراد میں سے مسلمان کتنے اور دلت کتنے ہیں۔