مسئلہ کشمیر پھر فلش پوائنٹ بن گیا، ذوالفقار راجہ

February 22, 2020

برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی) جموں و کشمیر ایک ناقابل تقسیم وحدت ہے۔ اب عالمی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ڈیڑھ کروڑ انسانوں کی بستی ریاست کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دلائےطاقت کے زور پر کشمیری عوام بنیادی انسانی حقوق سلب کئے گئے۔ اور اب مکمل کرفیو کا طویل دورانیہ بھی ساتویں ماہ میں داخل ہوچکاہے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین جموں و کشمیر پیپلزنیشنل الائنس، سابق صدر بار ڈسٹرکٹ میرپور ذوالفقار احمد راجہ ایڈووکیٹ نے سابق مشیر حکومت محمد سعید مغل کی رہائش گاہ پر جنگ و جیو سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر جموں و کشمیر پی این پی برطانیہ کے مرکزی رہنما طاہر بوستان ایڈووکیٹ، محمد یوسف خان، PNPآزاد کشمیر کے مرکزی رہنما راجہ آصف خان، محمد یوسف، راجہ عجائب خان اور دیگر موجود تھے۔ ذوالفقار احمد راجہ ایڈوکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ 5اگست کو بھارتی حکومت نے 370اور35Aآرٹیکلز کی منسوخی، مکمل بلیک آئوٹ اورکرفیو لگا کر سوچا ہوگا کہ کشمیری حوصلہ ہار جائیں گے۔ لیکن یہ نریندر مودی کی فاشٹ حکومت کی بھول تھی مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام نے خالی ہاتھوں بھارتی مظالم کا مقابلہ کیا اور اب عالمی ضمیر میں جاگ اٹھا ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر کی ہمنوا بن رہی ہے کشمیر کا بیانیہ اب عالمی پلیٹ فورمز پر مقبول ہو رہا ہے۔ بالخصوص برطانیہ میں ہونے والے تسلسل کے ساتھ مظاہروں نے مسئلہ کشمیر کو ایک بار پھر فلش پوائنٹ بنادیا ہے۔ بھارت نے ان مظاہروں کو رکوانے کی لاکھ کوششیں کی لیکن ناکامی سے بھارت دفاعی پوزیشن میں چلا گیا۔ ذوالفقار احمد راجہ نے مزید کہا کہ برطانیہ سمیت دیگر عالمی طاقتیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی حتمی آزادی کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا۔ بصورت دیگر مسئلہ کشمیر پر ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے جو سائوتھ ایشیاء کا امن تباہ کردے گی ۔ سابق مشیر حکومت اور ممبر آف برٹش ایمپائر محمد سعید مغل نے کہا کہ برطانوی ممبران آف پارلیمنٹ کا دورہ پاکستان بالخصوص مقبوضہ جموں و کشمیر کی لائن آف کنٹرول کے ساتھ صورتحال سے آگہی اور واپس برطانیہ پہنچ کر ہائوس آف پارلیمنٹ اور ہائوس آف لارڈ کو اعتماد میں لیکر حقائق سے آگاہ کریں گے۔ پارلیمنٹ میں کشمیر گروپ کی نمائندگی کرنے والی ایم پی ڈیبی ابراہم کو بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر جانے سے روک لیا تھا اسکا مطلب یہ ہوا کہ بھارت عالمی برادری سے کچھ چھپا رہا ہے۔ طاہر بوستان ایڈووکیٹ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فورم پر مسئلہ کشمیر سب سے طویل حل طلب رہ گیا ہے۔ راجہ آصف خان، محمد یوسف اور دیگر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی حتمی آزادی تک سائوتھ ایشین خطے میں امن کے تمام دروازے بند ہیں۔