عرب خواتین کمیٹی کا اجلاس

February 24, 2020

عرب خواتین کمیٹی کی جانب سے ’خواتین ایک وطن اور ایک عزم‘ کے زیرعنوان اجلاس میں وژن2020ء کے لیے ریاض کو عرب خواتین کا دارالحکومت بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ عرب خواتین کمیٹی کے 39 ویں اجلاس میں کیا گیا، دو روزہ اجلاس گزشتہ دنوں سعودی دارالحکومت ریاض میں عرب لیگ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اس موقع پر خاندانی امور کونسل کی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر ہالہ بنت مزیاد التویجری نے کہا کہ ریاض کو عرب خواتین کا دارالحکومت قرار دینے کی وجہ سعودی عرب میں ہر سطح پرخواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ان کی مسلسل حمایت کا حصہ ہے،عرب خواتین کمیٹی ایک سال تک سعودی عرب کی زیر سرپرستی خواتین کے تمام امور انجام دے گی- اجلاس میں متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں گذشتہ اور موجودہ اجلاسوں کے درمیان جنرل سیکرٹریٹ کی ذمہ داریوں اور سرگرمی کی رپورٹ شامل رہی۔

ان سرگرمیوں میں پائیدار ترقی، عرب دنیا میں خواتین کو بااختیار بنانے اور وزارتی کانفرنس کی سفارشات پر عمل پیرا ہونے کے لیے وژن 2030ء کا ایجنڈا شامل ہے جس میں خواتین کو بااختیار ہونے اور معاشرتی ترقی پر اس کے اثرات پر توجہ دی گئی۔اجلاس میں متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کے طریقہ کار کے علاوہ ممبر ممالک کی جانب سے پیش کردہ موضوعات کا جائزہ لینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔کمیٹی نے اپنی سرگرمیاں کمیشن برائے خواتین کی حیثیت سے متعلق علاقائی اجلاس کی تیاری سے شروع کی ہیں۔

منعقدہ اجلاس کے دوران بیجنگ اعلامیے اور پلیٹ فارم فار ایکشن کی 25 سالہ کارکردگی اور بیجنگ پلس 25 علاقائی اجلاس کے اعلامیے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں عرب ممالک کے وفود، وزرا، سربراہان، عرب خواتین کے قومی اداروں،عرب اور عالمی تنظیموں کے نمائندے شریک ہوئے، سعودی عرب ایک برس تک عرب خواتین کمیٹی کا صدر رہے گا۔ اس موقع پر ریاض کو 2020ء میں عرب خواتین کے دارالحکومت کا نام دیا گیا۔