پنجاب:دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرنے کا فیصلہ

April 03, 2016

آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے درمیان جمعہ کے روز ہونے والی ایک ملاقات میں پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کو پوری قوت کے ساتھ جاری رکھتے ہوئے اسے مزید سخت کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا اور اس امر پر بھی اتفاق کیا گیا کہ آپریشن سے پہلے اور بعد میں صوبائی حکومت کو اس حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا۔ملک کے سب سے بڑے صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کی ضرورت ایک مدت سے محسوس کی جارہی تھی اگرچہ مقامی انتظامیہ دہشت گردوں کا تعاقب کرنے اور انہیں ان کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پہلے ہی جدوجہد کررہی تھی لیکن چھوٹے صوبوں کے زعماء اور سیاستدانوں کی طرف سے مسلسل کہا جارہا تھا کہ پنجاب میں رینجرز اور فوج کو دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں شامل نہ کرنے سے چھوٹے صوبوں کے عوام میں یہ احساس پیدا ہورہا ہے کہ شاید ان سے کوئی امتیازی سلوک کیا جارہا ہے، اس تاثر کو ختم کرنے کے لئے پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کا آغاز وقت کا ایک ناگزیر تقاضا ہے۔ پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کےہراول دستوں کی جانب سے جمعہ کے ر وز کئے جانے والے ایک آپریشن میں کمالیہ اور گوجرہ میں دو مدرسوں میں طالبعلموں کا ڈیٹا چیک کیا گیا۔ اسی طرح شیخوپورہ میں پولیس اور رینجرز کے ایک مشترکہ آپریشن میں تین مطلوبہ دہشت گردوں کو پکڑ لیا گیا ۔کوٹ پنڈی داس اور قلعہ ستار شاہ میں بھی اسی قسم کا ایک آپریشن تین روز جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو ان کے ٹھکانوں میں گھس کر ماریں گے۔ اسی پس منظر میں انہوں نے اپنی زندگی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے وقف کرنے کا اعلان بھی کیا ۔توقع کی جانی چاہئے کہ سیاسی و عسکری قیادت کا دہشت گردی کے خاتمے پر یہ اتفاق قران السعدین ثابت ہوگا اور ملک کو دہشت گردی کے عفریت سے جلد نجات مل سکے گی۔