اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی جاری کردی، شرح سود 12.50 مقرر

March 17, 2020

اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی جاری کردی، شرح سود 12.50 مقرر

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے آئندہ 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی جاری کردی جس کے تحت شرح سود 12 اعشاریہ 50 مقرر کی گئی ہے۔

پاکستان کے مرکزی بینک نے شرح سود میں 75 بیسز پوائنٹس کمی کردی ہے۔

اس حوالے سے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ معاشی اعشاریوں کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گيا ہے۔

ذرائع کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ایک پھیلی ہوئی بیماری کی وجہ سے شرح سود کم نہیں کی جاسکتی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق آخری پالیسی اجلاس کے بعد کورونا وائرس کا پھیلاو سے مہنگائی کی توقعات تبدیل ہوئی ہیں جو شرح سود کم کیے جانے کا سبب ہے۔

اسٹیٹ بینک نے کورونا وائرس کے سدِ باب کے لیے اسپتالوں کو اسکیم دیتے ہوئے 5ارب روپے مالیت کی ری فنانسنگ اسکیم متعارف کروائی ہے۔

اس سہولت کے تحت اسپتال 20 کروڑ روپے 3فیصد شرح سود پر 5سال کے لیے حاصل کرسکیں گے۔

شرح سود میں کمی کے ساتھ مرکزی بینک نےصنعتی شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے 100ارب روپے مالیت کی عارضی اکانومک ریفاننسنگ اسکیم متعارف کرائی ہے۔

پاور سیکٹر کے علاوہ نئے صنعتی یونٹس اس سہولت کے تحت 7فیصد شرح پر 10سال کے لیے 5 ارب روپے حاصل کرسکیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ مانیٹری پالیسی میں اسٹیٹ بینک نے شرح سود کو 13اعشاریہ25 فیصد پر برقرار رکھا تھا۔