نیب ایڈیٹر انچیف جنگ ،جیو کو ہراساں کرنا بند کرے، صنعتی و تاجر برادری

March 28, 2020

اسلام آباد/کراچی (مہتاب حیدر/اسٹاف رپورٹر) پاکستان کی صنعتی و تجارتی برادری کی اعلی شخصیات محمد احمد، صبور ملک، زبیر طفیل، خرم اعجاز، امجد رفیع، میاں زاہد حسین، اے کیو خلیل اور دیگر نے حکومت سے کہا ہے کہ نیب ایڈیٹر انچیف جنگ و جیو کو ہراساں کرنا بند کرے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کی اعلیٰ کاروباریشخصیات نے حکومت سے مطالبہ کیاہے وہ نیب کی جانب سے جنگ اور جیو کے ایڈیٹر ان چیف میر شکیل الرحمان کو ہراساں کئے جا نے کا عمل ختم کرے اور انہیں شفاف اور منصفانہ ٹرائل کا موقع دے۔

خصوصی گفتگو میں اسلام آباد ایوان صنعت و تجارت محمد احمد نے کہا کہ نیب نے میر شکیل الرحمان کو تصدیق کے مرحلے میں گرفتار کیا جو ہراساں کئے جانے کے زمرے میں آتا ہے۔

انہیں انتہائی ابتدائی مرحلے ہی میں حراست میں لے لیا گیا۔جب وہ نیب تفتیش کاروں کے سامنے پیش ہوچکے ، ان کی گرفتاری مروجہ طریقہ کارکی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا اگر بزنس مین سمیت کوئی بھی کسی جرم کا ارتکاب کرتا ہے تو تفتیش مکمل ہو نے کے بعد ہی گرفتاری عمل میں لائی جاتی ہے۔

راولپنڈی ایوان صنعت و تجارت کے صدر صبور ملک نے کہا کہ وہ تفتیش کے ابتدائی مرحلےمیں کسی بزنس مین کی گرفتاری کی حمایت نہیں کرتے۔

کراچی سے اسٹاف رپورٹرکے مطابق ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر اوریو بی جی کے سیکرٹری جنرل زبیر طفیل کا کہنا ہے کہ نیب چیئرمین اپنے اعلان اور وعدے کی پاسداری کریں۔

میر شکیل الرحمان ایک بڑے میڈیا کاروباری گروپ کے سربراہ ہیں ،وہ نیب سے تعاون بھی کر رہے تھے انھیں دیگر بزنس مینوں کی طرح نیب قانون سے رعایت دی جائے ملک بھر کی کاروباری برادری ان کے ساتھ ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے موجودہ نائب صدر خرم اعجاز نے کہا کہ ملک میں قانون سب کے لئے یکساں ہونا چاہئے جب دوسرے بزنس مین کو نیب قانون سے استثنیٰ ہے تو میر شکیل الرحمان بھی ہر طرح سے ملکی قانون کے مطابق ایک کاروباری شخصیت ہیں انھیں بھی نیب قانون سے استثنیٰ حاصل ہونا چاہئے۔

خرم اعجاز نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل کاروباری برادری کے احتجاج پر پاک فوج کے سربراہ نے ملک بھر کے تاجروں اور صنعت کاروں کو جی ایچ کیو بلایا تھا۔

جہاں پر نیب کا طرز عمل بھی زیر بحث آیا اور پھر اسی ملاقات کی روشنی میں چیئرمین نیب نےاعلان کیا کہ کاروباری برادری کو ریلیف دینے کے لیے کاروباری افراد پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے اور آئندہ کسی بھی کاروباری شخصیت کے خلاف کو ئی شکایت آئے گی تو پہلے یہ کمیٹی اس کا جائزہ لے گی اور اپنی سفارشات دے گی جس پر نیب کا بورڈ آف ڈائریکٹرز اس پر گرفتاری کا حکم دے گا۔

انھوں نے واضح کیا تھا کہ شکایت کی تصدیق کے مرحلے پر گرفتاری نہیں ہو گی، افسوس میر شکیل کی گرفتاری کےسلسلے میں ان سب قوانین کو بالائے طاق رکھ دیا گیا۔

خرم اعجاز نے کہا کہ میر شکیل الرحمان ایک بڑے میڈیا گروپ کے سربراہ ہیں ،ہزاروں ورکرز کا اس گروپ سے روز گار وابستہ ہے یہ گروپ پاکستان میں بڑے ٹیکس دینے والوں میں شامل ہے ایسے میں ان کی گرفتاری بہت افسوسناک اور قابل تشویش ہے۔

انھوں نے کہا کہ میر شکیل کا جنگ گروپ ایف پی سی سی آئی کا بھی حصہ ہے کیونکہ اخبارات کی ایسوسی ایشن ،اے پی این ایس ملک کی ایک بڑی ایسوسی ایشن کی حیثیت سے ایف پی سی سی آئی کی رکن ہے اس لیے ہماری وزیر اعظم سے اپیل ہے کہ وہ اپنے وعدے کا پاس رکھیں جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اب نیب کسی کاروباری شخصیت کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرے گا۔

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر امجد رفیع نے کہا ہے کہ حکومت نے نیب ترمیمی آرڈیننس جاری کر کے کاروباری افراد کو نیب قانون سے استثنیٰ دیا تھا اس طرح اب نئے قانون کے تحت میر شکیل الرحمان کی گرفتاری غیرقانونی ہے انھیں فوری رہا کیا جانا چاہئے۔

میر شکیل الرحمان کی 2 کمپنیاں کراچی چیمبر کی ممبر ہیں،وہ پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کاروباری گروپ کے سربراہ ہیں سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہیں ،انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

اس طرح وہ کاروباری شخصیت کی تعریف پر ہر صورت پورا اترتے ہیں،حکومت اپنے قانون اور وعدوں کا مذاق نہ بنائے اور میر شکیل کی رہا ئی یقینی بنائے۔

صدر پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچول فورم میاں زاہد حسین کا کہنا ہےکہ محض الزام کی بنیادپر کسی کو قید رکھنا کہاں کا انصاف ہے۔ ملزم کے مجرم ہونے تک وہ گناہگار نہیں ۔

آئین بھی یہی کہتا ہے۔جنگ اور جیو نے ملک پر آئے ہر کڑے وقت میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔آج بھی رائے بنانے میں یہ ادارہ اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ اسکے ایڈیٹر ان چیف میر شکیل الرحمان کو رہا کیا جائے۔

سابق صدر کراچی چیمبر سیکرٹری جنرل بزنس مین گروپ اے کیو خلیل نے جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف کی گرفتاری کو وزیر اعظم اور چیئرمین نیب کے کاروباری افراد کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے اعلان کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرشکیل الرحمان ملک کی معروف کاروباری شخصیت ہیں۔ حکومت اپنے قانون کا احترام کرے۔ میر شکیل الرحمان کو رہا کرے۔