سندھ میں 14 انتہائی نگہداشت یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ

March 28, 2020

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ بھر میں 14 انتہائی نگہداشت کے یونٹ (سی سی یو) قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں ایک کراچی میں ہوگا اور یہ تمام ضروری آلات سے آراستہ ہوگا۔

انہوں نے یہ ہدایات آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں کورونا وائرس پر ٹاسک فورس کے 31ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے محکمہ صحت کو جاری کیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ جاری لاک ڈاؤن کے دوران ہمیں اپنی صحت کی سہولیات کو مستحکم کرنا ہوگا۔

انہوں نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ صوبے میں 14 نئے سی سی یو قائم کریں، ایک کراچی میں اور 13 دیگر گنجان آباد اضلاع میں ہونے چاہیئں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ شہر میں 100 سے 200 وینٹ بستروں پر مشتمل ایک سی سی یو اور صوبے کے مختلف اضلاع میں 600 وینٹ بستروں پر مشتمل 13 سی سی یو قائم کیے جائیں گے۔

انہوں نے سیکریٹری ہیلتھ کو ہدایت کی کہ وہ وینٹیلیٹرز، مانیٹر، پلس آکسیمیٹر، سکشن مشینیں، کمپریسرز سے آراستہ وینٹ بستروں سے سی سی یو کو لیس کریں اور انہیں 850 میڈیکل افسران، 1320 نرسز، آئی سی یو ٹیکنیشنز اور ضروری عملہ بھی فراہم کریں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ صوبے میں 45 اسپتالوں میں کورونا وائرس آئسولیشن کیس انتظامیہ کی سہولیات دستیاب ہیں۔

ان 45 اسپتالوں میں 505 بستر ہیں جہاں 294 مریض داخل ہیں اور 291 طبی لحاظ سے مستحکم ہیں اور ان میں سے 14 صحت یاب ہوچکے ہیں اور انہیں گھر روانہ کردیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ سندھ میں کورونا کے 469 کیسز ہیں۔ ان میں کراچی کے 189، لاڑکانہ کے 7، دادو کا ایک، حیدرآباد کے 7 اور سکھر کے 162 (سکھر فیز I کے 151 اور سکھر فیز II کے 14) شامل ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک مجموعی طور پر 5322 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں، ان میں سے 4835 منفی آئے جبکہ 469 مثبت آئے ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ 429 کیسز کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 265 زائرین تھے یعنی 62 موجود تھے، 13 فیصد یعنی 54 افراد دوسرے ممالک سے آئے تھے اور 110 یعنی 25 فیصد مقامی ٹرانسمیشن کے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانسمیشن کا مقامی تناسب تشویشناک ہے اور اس کا تدارک کرنے کی ضرورت ہے۔

آئی جی سندھ پولیس مشتاق مہر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو لاک ڈاؤن کے بارے میں آگاہ کیا، خاص طور پر دکانوں کو بند کرنے اور دیگر چھوٹے کاروباری سرگرمیوں کے بارے میں جو ہفتے کے روز شام 5 بجے سے بند ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے دکانداروں کو آگاہ کیا گیا تھا کہ شام 5 بجے تک وہ اپنی دکانیں بند کردیں، ہر ایک کو حکومتی فیصلے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ کسی بھی شخص کی توہین یا تذلیل نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو نرمی کے ساتھ لوگوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے کے لیے کہنا چاہیے، صرف مزاحمت کی صورت میں اُن کے خلاف کارروائی کی جائے، بصورت دیگر ہر ایک شخص کی عزت بشمول بچوں کو ہرگز تکلیف نہیں پہنچنی چاہیے۔

اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، وزیر بلدیات ناصر شاہ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، آئی جی پولیس مشتاق مہر، ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ عثمان چاچڑ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری صحت زاہد عباسی، کور5 کے سی او ایس بریگیڈیئر عبدالسمیع، رینجرز، ایف آئی اے، ایئر پورٹ، سی اے اے کے نمائندوں، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل اور فوکل پرسن ایم بی دھاریجیو نے شرکت کی۔