میو اسپتال کے کورونا وارڈ میں 73 سالہ مریض کی ہلاکت کا معاملہ

March 28, 2020

میو اسپتال کے کورونا وارڈ میں 73 سالہ مریض کی ہلاکت کا معاملہ

میو اسپتال کے کورونا وارڈ میں جمعے کو جاں بحق ہونے والے 73سالہ مریض چوہدری حنیف بخار کی حالت میں چارسدہ سے لاہور پہنچے تھے۔

چوہدری حنیف چار سدہ کی مسجد میں تبلیغی جماعت کےساتھ مقیم تھے، لاہور پہنچنے پر نجی لیبارٹری سے کورونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو آیا تو انہیں میو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

لاہور کے میو اسپتال کے کورونا وارڈ میں 73 سالہ مریض چوہدری حنیف کی طبیعت بگڑی تو عملے نے بجائے آکسیجن یا دوا دینے کے اسے بیڈ سے باندھ دیا۔

ڈاکٹروں کا کہنا تھا ایسے ہی الزام نہ لگایا جائے لڑائی کیلئے ہتھیار بھی پورے ہونے چاہیئں۔

مرحوم کے بھائی چوہدری نذیر نے بتایا کہ چوہدری حنیف ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ ریڈر تھے، وہ تبلیغ کے سلسلے میں چارسدہ کی مسجد میں مقیم تھے بخار کی شکایت پر لاہو ر آگئے تھے۔

چوہدری نذیر نے مزید بتایا کہ سروسز اسپتال کے ڈاکٹروں نے معمول کا بخار قرار دیا، تاہم پرائیویٹ لیبارٹری سے کورونا پازیٹو آگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھائی3 رات میو اسپتال کے کورونا وارڈ میں رہے، جہاں عملے کی غفلت سے انتقال کرگئے، ان کے 12 ساتھی بھی چارسدہ کی مسجد سے لاہور آگئے تھے۔

بھائی نذیر نے یہ بھی کہا کہ بھائی کو کبھی دل کی تکلیف نہیں ہوئی۔

میو اسپتال میں پیش آنے والے اس ایک واقعے کی انکوائری جاری ہے، تاہم پورے پاکستان میں ڈاکٹر اور اسپتال کا عملہ پوری تندہی کورونا کے خلاف کام کررہا ہے۔

سوال یہ بھی ہے کہ آیا چارسدہ کی مسجد کو قرنطینہ کیا گیا اور کیا مرحوم کے ساتھیوں کی اسکرینگ بھی کی گئی؟