کھانوں میں نمک کی زیادتی آپکو کمزور کر سکتی ہے

April 01, 2020

نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کھانوں میں نمک کی زیادتی آپ کی قوت مدافعت کو کمزور کرتی ہے جس کے سبب آپ بے شمار وائرل اور بیکٹیریل بیماریوں کا آسانی سے شکار ہو سکتے ہیں۔

جرنل سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق غذاؤں میں نمک کے زیادہ استعمال کے سبب انسانی جسم کو بیماریوں سے بچانے والا نظام ’ قوت مدافعت‘ کمزور ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں انسانی جسم بیکٹیرئل اور وائرل بیماریوں سے لڑنے کی قوت کھو دیتا ہے اور آسانی سے بے شمار بیماریوں کا شکار بن جاتا ہے ۔

تحقیق کے مطابق جو افراد دن میں 6 گرام نمک کا استعمال کرتے ہیں ان کا قوت مدافعت نہایت کمزور ہو جاتا ہے، اگر دن میں 2 وقت گھر کا بنا کھانا کھانے کے بجائے فاسٹ فوڈ کھایا جائے تو 6 گرام نمک کی مقدار پوری ہو جاتی ہے ۔

تحقیق کے مطابق 6 گرام نمک کی تعداد ایک چائے کے چمچ کے برابر ہوتی ہے، عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایک بالغ انسان کو ایک دن میں میں زیادہ سے زیادہ 6 گرام نمک استعمال کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے: آنکھوں کا لال ہونا بھی کورونا کی علامت ہے

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس پھیپھڑوں کوشدید متاثر کرتا ہے

جرمن یونیورسٹی آف بان کے محقق کرسٹین کرٹس کا کہنا ہے کہ’حال ہی میں غذا اور اس میں نمک کے استعمال سے متعلق اس تحقیق کے بعد آنے والے نتائج کے بعد ہم اس بات کو با وثوق کہہ سکتے ہیں کہ نمک کی زیادتی سے انسانی جسم میں موجود بیماریوں سے لڑنے والا نظام خود بہت کمزور ہو جاتا ہے ۔‘

تحقیق کے مصنف یونیورسٹی آف وورزبرگ کے پروفیسر کٹارزینا جوبین کا کہنا ہے کہ ’اس تحقیق کو جب چوہوں پر کرتے ہوئےانہیں نمک کا زیادہ استعمال کروایا گیا تو اُن میں لیسٹیریا انفیکشن جیسی بیماری کی تشخیص سامنے آئی جو کہ حیران کن بات ہے ۔‘

ماہرین غذائیت کے مطابق لیسٹیریا بیکٹیریا پروسیسڈ اور مضر صحت غذاؤں میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں بخار، ڈائریا، ہیضہ اور مسانے میں انفیکشن کا سبب بنتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے: روس کا کورونا ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ

محقیقین کے مطابق تحقیق میں حصہ لینے والے نوجوانوں کو ایک ہفتے تک روزانہ کی بنیاد پر 6 گرام نمک کا استعمال کروایا گیا، ان کے غذاؤں میں دو وقت کے کھانے میں برگر اور فرنچ فرائز رکھے گئے تھے، ایک ہفتے بعد جب ان کے بلڈ سیمپلز لیے گئے تو یہ بات واضح طور پر سامنے آئی کہ ان نوجوانوں کے قوت مدافعت کا نظام بری طرح سے متاثر اور کمزور ہو چکا تھا جبکہ ان کے خون میں مختلف بیکٹیریا بھی پائے گئے تھے ۔