ماسک پہننا ہیلتھ ورکرز کیلئے لازمی نہیں ڈائریکٹر نیشنل کلینیکل اسکاٹ لینڈ

April 06, 2020

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ماسک(Mask)کس حد تک مددگار ہے، اس بارے میں مختلف آرا پائی جاتی ہیں، اس سلسلہ میں مختلف ممالک اپنے اپنے طریقے سے عوام کو ہدایات دے رہے ہیں۔ اسکاٹ لینڈ کے بے شمار لوگ سپر مارکیٹ یا باہر جاتے وقت ماسک پہن رہے ہیں لیکن اس کے لیے اسکاٹش حکومت نے کوئی سرکاری ہدایات جاری نہیں کی ہیں بلکہ اسکاٹش حکومت کے ڈائریکٹر نیشنل کلینیکل ڈاکٹر لیچ نے بی بی سی گڈ مارننگ میں کہا کہ اس بات کا ابھی کوئی ثبوت نہیں ملا کہ ماسک پہننے کا کوئی فائدہ ہے کیونکہ کورونا کا مرض ہوا کے ذریعے نہیں بلکہ قطروں کے ذریعے پھیلتا ہے، یہ وائرس قطروں کے ذریعے اس وقت پھیلتا ہے، جب کورونا سے متاثرہ کوئی شخص کھانستا ، چھینکتا یا منہ کھول کر بات کرتا ہے، تو یہ جراثیم آنکھوں، ناک اور منہ کے ذریعے دوسرے شخص میں منتقل ہوجاتے ہیں یا پھر کسی ایسی چیز کو ہاتھ لگایا جائے جوکہ پہلے سے ہی جراثیم زدہ ہو، کورونا سے بچنے کا بہترین طریقہ ہاتھوں کی صفائی اور سماجی فاصلہ رکھنا ہے، عالمی شواہد یہی ہیں کہ ماسک عام افراد کے لیے کارگر نہیں، یہ ان افراد کو پہننا چاہیے جو ہیلتھ ورکرز ہیں یا ان کو کورونا کا مرض لاحق ہو، تاکہ دوسرے ان کے سانس سے محفوظ رہیں، ہمیں اس بات کا دھیان رکھنا ہے کہ یہ قطرے ایک سے دوسرے تک منتقل نہ ہوں، ڈاکٹر لیچ نے کہا کہ ماسک کو صحیح طریقے سے پہننا بھی کوئی آسان کام نہیں، یہ نہایت سخت، مشکل اور غیر آرام دہ چیز ہے، یہ بات دلچسپ ہے کہ امریکہ جیسے ملک میں بھی اس کے لیے مختلف طریقہ کار اختیار کیا جارہا ہے، نیو یارک اور لاس اینجلس میں ماسک پہننے پر زور دیا جارہا ہے جب کہ امریکہ میں کورونا وائرس ٹاسک فورس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر وٹیبرہ برکس کہہ رہی ہیں کہ ماسک لوگوں کو صرف ایک خیالی تحفظ دیتا ہے، چین، چیک ری پبلک اور سلوواکیہ میں لوگوں کو ماسک پہننے پر زور دیا جارہا ہے لیکن ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے بیانات میں کہا گیا ہے کہ دو طرح کے افراد ان ماسک کو پہنیں، ایک وہ جوکہ بیمار ہیں یا ان میں کورونا کے شواہد پائے گئے ہیں۔ دوسرے وہ لوگ جو کورونا سے مشتبہ افراد کے ساتھ کام کرتے ہیں۔