9 بس ورکرز کی ہلاکت ،لندن کی بسوں کے نئے حفاظتی انتظامات

April 10, 2020

لندن( پی اے ) لندن میں9 بس ورکرز کی ہلاکت کے بعد بسوں کے ڈرائیوروں تحفظ کے لئے نئے حفاظتی انتظامات کااعلان کیا گیا ہے جس کے مطابق اب لندن کی بسوں میں سفر کرنے والے صرف درمیانے دروازے ہی سے بس میں سوار ہوسکیں گے۔ٹرانسپورٹ فار لندن کا کہناہے کہ بسوں کے صرف درمیانی دروازے سے بسوں میں سوار ہونے کایہ فیصلہ4ہفتے کی آزمائشی مدت کیلئے دیاگیا ہے اس کے علاوہ بسوں کی صفائی وغیرہ کے اضافی اقدامات اور انتظامات بھی جاری رہیں گے، بعض ڈرائیوروں کی جانب سے حفاظتی نظام کو غیر تسلی بخش قرار دیئے جانے کے بعدیونینیں مزید اقدامات کا مطالبہ کررہی تھیں، اب تک کورونا وائرس کاشکار ہوکر پبلک ٹرانسپورٹ کے14 اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔لندن کے میئر صادق خان نے بس ورکرز کی ہلاکت کو افسوسنا ک قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ہمیں اس نازک صورت حال میں کام کرنے والے بس ورکرز کو ہیرو قرار دیا۔ ان سے جب سوال کیا گیا کہ کیا یہ ہلاکتیں وائرس ظاہر ہونے کے بعد ڈرائیوروں کے تحفظ میں ناکامی کی وجہ سے ہوئی ہیں تو انھوں نے کہا کہ میں یہی سوال ہر وقت خود اپنے آپ سے اور اپنی اعلیٰ سطح کی ٹیم کے ارکان سے کرتا رہتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے لندن میں ممکنہ حد تک تحفظ کے انتہائی اعلیٰ انتظامات کئے ہیں، تاہم لندن کے 20,000 بس ورکرز کی نمائندہ یونین یونائیٹ نے فوری طورپر مزید اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ وال ورتھ بس گیراج سے باہر کے ابیلیو روٹس پر چلنے والی بسوں میں آزمائشی طورپر درمیانہ دروازے سے داخل ہونے کے اصول پر عمل کیا جا رہا ہے۔ لندن کی بیشتر بسوں میں سامنے اور درمیان میں دروازہ ہوتا ہے لیکن عام طور پر مسافر سامنے کے دروازے ہی سے بس میں سوار ہوتے ہیں۔ ٹرانسپورٹ فار لندن کا کہنا ہے کہ آزمائشی طور پر درمیانہ دروازے سے داخلے کے اصول سے ڈرائیوروں اور مسافروں کے درمیان فاصلے کو زیادہ بہتر بنایا جاسکے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس تبدیلی سے کارکردگی پر کیا فرق پڑتا ہے اور اس سے کوئی مسئلہ تو پیدا نہیں ہوتا۔ بس نیٹ ورک میں کئے گئے دوسرے حفاظتی انتظامات میں لوگوں کو ڈرائیوروں کے قریب بیٹھنے سے روکنے کیلئے نمایاں سائن آویزاں کئے گئے ہیں اورڈرائیوروں کو مسافروں سے دور رکھنے کیلئے ڈرائیور کے گرد ایک اضافی سکرین کا آویزاں کیا جانا شامل ہے، گاڑی کے اندرونی حصے پر اینٹی وائرل ادویات بھی استعمال کی جارہی ہیں۔ ٹرانسپورٹ فار لندن کے ڈائریکٹر بس آپریشنز کلیر مان نے کہا ہے کہ لندن کے محنتی ٹرانسپورٹ ورکرز اس وبا سے نمٹنے کیلئے صف اول پر شاندار کارکردگی کامظاہرہ کررہے ہیں اور ہم ان کے تحفظ کیلئے جو کرسکتے ہیں کررہے ہیں۔ ٹرانسپورٹ فار لندن کا کہنا ہے کہ وہ یونائیٹ اور بس آپریٹرکے ساتھ مل کر ورکرز کے تحفظ کے انتظامات بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن یونین نے مزید اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ یونائیٹ کے ریجنل سیکرٹری پیٹ کاواناگھ نے ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے کہا ہے کہ تمام بس کمپنیوں کو سامنے کا دروازہ مقفل کرنے کی ہدایت کی جائے تاکہ ڈرائیور کے قریب سے کوئی سوار ہی نہ ہوسکے، اس سے ڈرائیوروں اور مسافروں دنوں کو تحفظ ملے گا اور اس سے بس کے مسافروں کی تعداد میں بھی کمی ہوجائے گی۔