پرویزالہٰی اور خواجہ برادران کی ملاقات کی اندرونی کہانی

April 11, 2020

پرویزالہٰی اور خواجہ برادران کی ملاقات کی اندرونی کہانی

مسلم لیگ ن اور ق لیگ کے درمیان قربتیں بڑھنے لگیں، خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق نے 20 سال بعد چوہدری پرویز الہٰی سے باضابطہ ملاقات کی۔ جو تین گھنٹے جاری رہی، ملاقات میں گلے شکوے بھی دور کیے گئے۔

سعد رفیق نے حمزہ شہباز اور سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر اپنے اور شہباز شریف کی جانب سے شکریہ ادا کیا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رہائش گاہ آمد ہوئی، جہاں انہوں نے چوہدری پرویز الہٰی سے تین گھنٹے ملاقات تک طویل ملاقات کی۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن اور ق لیگ میں قربتیں بڑھنے لگی ہیں، یہ ملاقات مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی اجازت سے ہوئی، حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر سعد رفیق نے شہباز شریف کی جانب سے چوہدری پرویز الہٰی کا شکریہ ادا کیا۔

خواجہ برادران نے چوہدری شجاعت حسین کی خیریت بھی دریافت کی۔

ذرائع کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے چوہدری پرویز الہٰی سے کہا کہ آپ نے شیر بن کر حمزہ شہباز اور سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے، اوپر سے دباؤ کے باوجود حمزہ شہباز اور سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر پر عمل بھی کرایا۔

چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ سیاسی نظریے اپنی جگہ، سیاسی رواداری کو قائم رکھنا چاہیے۔ ہم نے تو پروڈکشن آرڈر جاری کیے لیکن مونس الہٰی کے معاملے پر آپ کے دور حکومت میں ایسا دیکھنے میں نہیں آیا۔

جس پر سعد رفیق نے کہا کہ غلطیاں اور کوتاہیاں ہوتی رہتی ہیں لیکن ملاقاتوں سے یہ دور بھی ہو جاتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق خواجہ برادران اور چوہدری پرویز الہٰی کے درمیان موجودہ سیاسی صورت حال پر بھی گفتگو ہوئی۔

چینی اور آٹے بحران کی رپورٹ میں جہانگیر ترین کا نام آنے کے بعد یہ ملاقات اہمیت رکھتی ہے۔

جیو نیوز سے گفتگو میں خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ چوہدری پرویز الہٰی سے ملاقات میں سیاسی جوڑ توڑ پر نہ کوئی بات ہوئی نہ ان کے پاس مینڈیٹ تھا۔