گرم موسم، رمضان میں ڈی ہائیڈریشن سے بچنے کیلئے کارآمد ٹپس

May 07, 2020

موسم گرما کے آتے ہی ہیٹ ویو اور چلچلاتی دھوپ کے سبب بہت سے افراد پانی کی کمی ’ڈی ہائیڈریشن‘ کا شکار ہو جاتے ہیں جو کہ صحت کے لیے نہایت مضر ہے ۔

گرمیوں کے موسم میں رمضان المبارک کا مہینہ مزید سخت ہو جاتا ہے، دن میں پانی نہ پینے کی وجہ سے ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جس سے آپ کی طبیعت بگڑ سکتی ہے ۔

طبی ماہرین کے مطابق اگر آپ کا روزہ ہے تو بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے سے گریز کریں کیوں کہ پسینہ آنے کی صورت میں آپ کے جسم سے پانی سمیت نمکیات بھی نکل جاتے ہیں اور گلوکوز لیول متوازن نہیں رہتا، گھر سے باہر جانا ناگزیر ہے تو سَن گلاسز، پوری بازؤں والی قمیص لازمی پہنیں اور کوشش کریں کے سورج کی شعاؤں سے کم سےکم آپ کا سامنا ہو۔

ڈی ہائڈریشن کی علامات کیا ہیں ؟

انسانی جسم کا 60 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے، اگر پانی کی کمی ہو جائے تو جسم کے سارے اعضاء کی کاکردگی متاثر ہوتی ہے، پانی کی کمی کے سبب آپ سب سے پہلے خود کمزور محسوس کرنا شروع کرتے ہیں اور ہوش و حواس کھو بیٹھتے ہیں، پانی کی طلب ہوتی ہے، اس کے علاوہ سر درد، پٹھوں کا اکڑنا، کمزوری، چکر آنا، خشکی ہونا، متلی ہونا، منہ کا سوکھنا، ہونٹوں کا خشک ہونا شامل ہے ۔

ڈی ہائیڈریشن سے بچنے کے لیے کیا کیاجائے ؟

گھر سے کم سےکم باہر نکلیں

ہیٹ ویو یا جس دن پارہ زیادہ ہو گھر سے باہر نہ جائیں، ضرورت کے مطابق اگر جانا پڑے تو گیلے تولیے سے اپنا سر ڈھانپ لیں، براہ راست سورج کے سامنے جانے سے گریز کریں اور چھتری کا استعمال لازمی کریں، گھر کے باہر کے سارے کام صبح یا شام کے وقت نمٹا لیں تاکہ دوپہر کی سختی سے بچا جا سکے۔

ڈی ہائیڈریشن کاغذا سے علاج کریں

ہیٹ ویو اور شدید گرمی کے دنوں میں افطار کے وقت اپنی غذا میں زیادہ سے زیادہ مائع غذاؤں کا استعمال کریں، روزہ کھولتے ہوئے پہلے سادہ پانی کھجور کھائیں اس کے بعد تربوز، خربوزہ اور ایسے پھلوں کا استعمال کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو، تربوز سے آپ کی پانی کی ضرورت بھی پوری ہوگی اور قدرتی گلوکوز بھی ملے گا۔

تر بوز 90 فیصد پانی اور 10 فیصد گودا ہوتا ہے، تربوز وٹامن سی ، اے ، بی ، پوٹاشیم ، کوپر اور وائٹل منرلز حاصل کرنے کے لیے بہترین پھل ہے ۔

رمضان اور گرم موسم کے دوران کیفین والے مشروبات جیسے کہ چائے، کافی اور زیادہ چینی والے شربتوں کا استعمال ترک کر دیں۔

کھیرا کھائیں یا جوس پئیں

افطاری کے وقت کھجور اور پانی کے فوراً بعد سلاد بھی لیا جا سکتا ہے، آپ کو کھیرا کھانا نہیں پسند تو اس کا جوس نکال کر استعمال کریں۔

کھیرے میں وٹامنز کی بجائے زیادہ منرلز پائےجا تے ہیں جیسے کہ پوٹاشیم ، فاسفورس ، میگنیشیم اور کیلشیم۔

لیموں پانی کا استعمال کریں

روزہ افطار کرتے وقت سے لے کر صبح سحری تک زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں، سادہ پانی پینا مشکل ہو تو لیموں پانی کا استعمال کریں، لیموں پانی گرمی کی شدت کم کرنے اور مجموعی صحت میں نہایت مفید ہے۔

لیموں میں وٹامن سی کی بھاری مقدار پائے جانے کے نتیجے میں لیموں پانی قوت مدافعت مضبوط بنانے سمیت جسمانی کمزوری کے احساس سے بھی دور رکھتا ہے، اس کے استعمال سے آپ کے جسم میں نمکیات اور گلوکوز کا لیول بھی برقرار رہے گا ۔