ہزارہ ٹاؤن واقعے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل

May 31, 2020

کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں ہجوم کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت کے واقعہ کی تحقیقات کے لئےجےآئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے ۔

جوائنٹ انویسٹی گیشن (جے آئی ٹی ) کی تشکیل کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے ۔

نوٹی فکیشن کے مطابق 8رکنی جے آئی ٹی، ایس ایس پی انویسٹی گیشن اسد ناصرکی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے ۔

اعلامیے کے مطابق جے آئی ٹی 15روزمیں واقعےکی تحقیقاتی رپورٹ حکومت کو پیش کرےگی۔

واضح رہے کہ دو روز قبل ویڈیو بنانے کے الزام میں کوئٹہ کے ہزارہ ٹاؤن میں ہیئر ڈریسر کی دکان پر بیٹھے 3 نوجوانوں پر مشتعل افراد نے حملہ کر کے انہیں شدید زخمی کر دیا تھا۔

مشتعل افراد کے تشدد سے ایک نوجوان جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہو گئے تھے۔

مشتعل ہجوم نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے ڈی ایس پی صدر اور ایس ایچ او بروری زخمی ہو ئے۔

پولیس کے مطابق خروٹ آباد کے رہائشی تین نوجوان بلال احمد، خلیل احمد اور نیاز احمد گزشتہ شب ہزارہ ٹاؤن علی آباد میں واقع ہیئر ڈریسر کی دکان میں بیٹھے تھے کہ وہاں چند افراد آئے اور ان سے کہا کہ ہماری ویڈیو کیوں بنائی اور پھر تینوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تینوں زخمی ہو گئے۔

اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی تو مشتعل افراد نے پولیس پر بھی پتھراؤ کر دیا جس کے باعث ڈی ایس پی صدر ایاز حیدر اور ایس ایچ او بروری عزت اللّٰہ بھی زخمی ہو گئے۔

پولیس نے زخمیوں کو بی ایم سی اسپتال پہنچایا جہاں زخمی نوجوان بلال احمد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس اور کشیدگی پھیل گئی۔