ملک لاک ڈاؤن برداشت نہیں کرسکتا، وزیراعظم

June 05, 2020

ملک لاک ڈاؤن برداشت نہیں کرسکتا، وزیراعظم

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک لاک ڈاؤن برداشت نہیں کرسکتا، ہم لاک ڈاؤن کی طرف واپس نہیں جاسکتے، کورنا کو پھیلنے سے نہیں روک سکتے، اس نے پھیلنا ہے۔

وزیر اعظم نے کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کے رضا کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ بات کرتے ہیں کہ سخت لاک ڈاؤن کرنا چاہیے، انہیں پتہ ہونا چاہیے کہ بہت سے ممالک نے کیسز بڑھنے کے باوجود لاک ڈاؤن ختم کیا۔

عمران خان نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہمیں کورونا سے زیادہ متاثرہ علاقوں کو بند کرنا پڑسکتا ہے، ہم نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا، دنیا بھی یہی مانتی ہے کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن بہتر ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں رضا کاروں کی ضرورت تھی جو ایس او پیز عوام کو بتائیں، ٹائیگرفورس کی اس لیےضرورت تھی کہ وہ لوگوں کوکوروناسےمتعلق سمجھائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے رمضان میں فیصلہ کیا کہ مساجد ایس او پیز کے مطابق کھولیں گے، پولیس فورس اتنی نہیں تھی کہ تمام مساجد میں جاکر ایس اوپیز پر عمل کرائیں، ٹائیگر فورس کے رضا کاروں نے مساجد میں جاکر ایس او پیز پر عمل کرایا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لوگ اگر ایس او پیز پر عمل کریں گے تو مشکل وقت سے نہیں گزریں گے، ہم نے شروع سے بہترین اقدامات کیے جس کی وجہ سے آج حالات بہتر ہیں، ہمیں پتا تھا کہ لاک ڈاؤن کھلے گا تو کورونا پھیلے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے امکان ظاہر کیا کہ ہوسکتا ہے آنے والے دنوں میں ہاٹ اسپاٹس کو بند کرنا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کوروناوائرس کو پھیلنے سے نہیں روک سکتے، لاک ڈاؤن سے غریب لوگوں کا نقصان ہوتا ہے، دیگر ممالک میں کورونا میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے تباہی ہوئی، لاک ڈاؤن میں غربت بڑھ جاتی ہے، غریب کی تباہی ہوتی ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ریلیف سے متعلق ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کی تعریف کی ہے، ہم نےکم وقت میں اتنا زیادہ پیسا مستحق لوگوں تک پہنچایا، اگر موثر ریلیف پیکیج کا اعلان نہ کرتے تو ملک کےحالات خراب ہوتے۔

ڈاکٹرز اور طبی عملے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈاکٹرز پر اس وقت کورونا کی وجہ سے پریشر ہے، اگر ایس او پیز پر عمل ہوگا تو ڈاکٹرز پر پریشر کم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا سے دنیا کی معیشت میں تباہی ہوئی ہے، جو ملک دوسروں کوقرضہ دیتے تھے آج وہ خود مقروض ہوگئے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو قرضے پچھلی حکومت نے لیے، اس پر 5 ہزار ارب سود ادا کرچکے ہیں، ہمارے ریونیو میں 800 ارب روپے کم ہوگئے ہیں، آگے مزید چیلنجز آنے ہیں، ملک لاک ڈاؤن برداشت نہیں کرسکتا۔

عمران خان نے کہا کہ ٹائیگرفورس کےکارکنوں کی شناخت کیلئے کارڈز تیار کیے جارہے ہیں، آنے والے دنوں میں ٹائیگرفورس کو کارڈز سے مدد ملے گی، اگر کچھ علاقے بند کیے تو کھانا پہنچانے کیلئے ٹائیگرفورس کی ضرورت پڑےگی۔

ٹڈی دل سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ٹائیگرفورس ٹڈی دل کی زد میں آنے والے علاقوں میں مدد کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس شجر کاری مہم میں بھی بھرپور کردار ادا کرے گی، شہروں کو سرسبز کرنے کیلئے ٹائیگرفورس کی ضرورت پڑےگی۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ٹائیگرفورس ہمیں بتائے گی کہ یوٹیلٹی اسٹورز میں کیا مسائل ہیں، ٹائیگرفورس ذخیرہ اندوزوں کی بھی نشاندہی کرے گی۔