ملکی مسائل کا حل نیا الیکشن نہیں، شاہد خاقان

June 27, 2020

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نےکہا ہے کہ پٹرول کی قیمت 100 کے بجائے 71 روپے 15 پیسے ہونی چاہیے، حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے، ملکی مسائل کا حل نیا الیکشن نہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نےکہا کہ ملک کو کوئی بھی ایشو درپیش ہو تو حکومت ذمے دار ہوتی ہے۔

انہوں نےکہا کہ حکومت کی موجودہ صورتحال میں کورونا سے متعلق کوئی پالیسی نہیں، یہ ہر محاذ پر ناکام ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: بلاول اور اخترمینگل کا بجٹ پر مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگر ملک میں جمہوریت صحیح معنوں میں ہوتی تو حالات مختلف ہوتے، موجودہ حکومت متنازع الیکشن کے بعد وجود میں آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے مسائل یکسوئی سے حل کرنے کی کوشش کریں تو 5 سال لگیں گے، کسی غیر جمہوری عمل کا حصہ نہیں بنیں گے، غیر جمہوری عمل سے نقصان ہوتا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ اپنے مفاد کے آگے ملک کا مفاد رکھنا ہوگا، حکومت اور نیب نے ہمارے ساتھ ناانصافیاں کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: مسلم لیگ (ن) کا وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ ملک چلانے اور گورننس کا اختیار رکھنے والوں کو ایک میز پر آنا ہوگا، موجود صورتحال میں ملکی مسائل کا حل نیا الیکشن نہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو گرینڈ قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، گرینڈ قومی ڈائیلاگ آئین کے اندر رہتے ہوئے ہونے چاہئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت زائد ریونیو لے رہی ہے، پی آئی اے بہتر نہیں ہوسکتا، 97 میں وزیر تھا اس وقت بھی کہا حکومت پی آئی اے نہیں چلاسکتی۔

شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ پی آئی اے کا حل نجکاری کے سوا اور کچھ نہیں، حکومت پی آئی اے کی نجکاری کرے تو ہم مخالفت نہیں کریں گے، اس کی نجکاری سے ملازمین کو بھی فائد ہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: ’پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ IMF کی مشاورت سے ہوا‘

انہوں نے کہا کہ سول ایوی ایشن کی جانب سے لائسنس جاری کیے جاتے ہیں، مشکوک لائسنس کی معلومات پر سول ایوی ایشن کو ایکشن لینا چاہیے تھا، اگر لائسنس درست نہیں تو سول ایوی ایشن کو منسوخ کردینے چاہئیں۔

کوروناوائرس کے حوالےسے ایک سوال پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ 20 رمضان تک ملک میں کورونا نہ ہونے کے برابر تھا، آج ہر کوئی متاثر ہورہا ہے، کورونا کے مسئلے کا حل ہے کہ 2 ہفتے کا سخت لاک ڈاؤن کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ دوہفتے کا لاک ڈاون کرلیں، کڑوی گولی کھالیں، بہتری نظر آئے گی، لاک ڈاؤن لگانے میں تاخیر معیشت کو زیادہ نقصان پہنچائے گی۔