جج برطرفی کے بعد نواز شریف کیخلاف کیس متنازع ہو گیا، تجزیہ کار

July 04, 2020

’نواز شریف کیخلاف کیس متنازع ہو گیا‘

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال ویڈیو اسکینڈل کیس، انصاف کا تقاضا ہے کہ داغدارجج کے داغدار فیصلوں کو بھی پھاڑ پھینکا جائے، کیا مریم نوا ز کا مطالبہ جائز ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ جج ارشد ملک کی برطرفی کے فیصلے کے بعد نواز شریف کیخلاف کیس بہت متنازع ہوگیاہے۔

اگرکسی جج کے اخلاقی کنڈکٹ پر سوال اٹھ جائے تو اس کے فیصلے کیسے منصفانہ ہوسکتے ہیں۔

بابر ستار نے کہا کہ جج ارشد ملک نواز شریف کے مقدمہ سے متعلق الزامات پر برطرف کیے گئے ہیں، ن لیگ کہتی ہے کہ جج ارشد ملک نے دوسری طرف کے دباؤ پر فیصلہ کیا، ریاست کہتی ہے کہ جج نواز شریف کے ہاتھوں بلیک میل ہورہے تھے، عدالت کو غیرجانبداری سے فیصلہ دینا ہوتا ہے جو اس مقدمہ میں سوالیہ نشان بن گیا ہے، جج ارشد ملک نے قبول کیا ہے کہ وہ اس سارے پراسس میں پارٹی سے ملتے رہے۔

یہاں بحث یہ ہے کہ آپ ایک شخص کو ایک جرم پر دو دفعہ ٹرائل نہیں کرسکتے نہ سزا دے سکتے ہیں،سپریم کورٹ نے جج کی ویڈیوکوپیش کرنے کا طریقہ اتنا مشکل کردیا ہے کہ اسے ٹرائل یا اپیل میں استعمال کرناتقریباً ناممکن ہوگیا ہے۔

ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ جج ارشد ملک کی مس کنڈکٹ پر برطرفی کے فیصلے کا نواز شریف کیس کے فیصلے سے کوئی تعلق نہیں ہے، جج ارشدملک نے نوازشریف کو فلیگ شپ ریفرنس میں بری کیا اور العزیزیہ میں کم سزا دی یہ بھی مشکوک ہے۔

سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ نواز شریف اگر یہ ویڈیو لے کر عدالت چلے جائیں توانہیں ریلیف مل سکتا ہے، لیکن یہاں ویڈیو بنانے والے ہی ویڈیو سے لاتعلق ہوگئے ہیں۔