پنجاب کی جیلوں کے بدعنوان افسروں اور اہلکاروں کی فہرستوں کی تیاری

July 05, 2020

راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر) پنجاب کی جیلوں کے کرپٹ افسروں اوراہل کاروں کی فہرستوں کی تیاری کاکام شروع کردیاگیا۔اڈیالہ جیل کے حوالے سے خفیہ ادارے کی رپورٹ اورگجرات جیل میں قیدیوں کی جانب سے ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعدگذشتہ روزہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے اس بارے احکامات جاری کئے تھے ۔ذرائع کاکہناہے کہ صوبہ کی دیگرجیلوں کی طرح اڈیالہ جیل میں بھی کرپشن عروج پرہے۔ اس بارے خفیہ ادارے کی رپورٹ میں بھی نشاندہی کی گئی جس پرڈی آئی جی انسپکشن طارق محمودبابرانکوائری کررہے ہیں جنہیں اس انکوائری سے ہٹانے کے لئے بااثرمافیانے دباؤبڑھادیاہے۔ذرائع کاکہناہے کہ کوروناکی وجہ سے جیلوں میں ملاقاتوں پرپابندی کافائدہ اٹھاتے ہوئے اڈیالہ جیل میں بعض بدعنوان افسر اوراہل کارخوب مال بنارہے ہیں اورمٹھی گرم کرکے اسیروں سے ملاقاتیں کرائی جارہی ہیں ،کانفرنس ہال میں وی آئی پی ملاقاتوں کاسلسلہ جاری ہے،اسیروں کے لئے بنائے گئے پی سی اوپرجعلی آئی ڈیزبناکراسیروں سے پیسے لے کران کے من پسندنمبروں پرکالیں کروائی جارہی ہیں ۔اسیروں کے راشن ،کنٹین پرمہنگے داموں اشیاء کی فروخت،اندرون جیل منشیات کی فراہمی سے ہونے والی آمدنی میں سے ماہانہ بنیادوں پرحصہ بہت دورتک جاتاہے اوربہتی گنگامیں ہاتھ دھونے والا بااثرمافیااپنے من پسندافسروں کوبچانے کے لئے متحرک ہوگیاہے۔چندروزقبل سوشل میڈیاپروائرل ہونے والی ایک سابقہ اسیرکیویڈیومیں اڈیالہ جیل کے سینئرافسراورجن تین اہل کاروں وارڈرعامرفراز، منشی ناصرنیازی اورصداقت شاہ بارے سنگین الزامات لگائے گئے تھے ان کے حوالے سےبھی خفیہ ادارے نے تحقیقات کاآغازکردیاہے۔گجرات جیل کے سپرنٹنڈنٹ سمیت 11ملازمین کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد جیل افسروں میں خوف وہراس پھیل گیاہے ۔عوامی حلقوں نے مطالبہ کیاہے کہ کرپٹ جیل عملے کے اثاثوں کی بھی تحقیقات کی جائے۔