سرفراز بگٹی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری

July 10, 2020


کوئٹہ کی عدالت نے بچی کے اغواء میں معاونت کے کیس میں سابق وزیرِ داخلہ بلوچستان اور سینیٹر سرفراز بگٹی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کر دیئے۔

سابق وزیرِ داخلہ بلوچستان اور سینیٹر سرفراز بگٹی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کوئٹہ نے جاری کیے۔

عدالت نے پولیس کو سینیٹر سرفراز بگٹی کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ کے 2 ر کنی بنچ نے سینیٹر سرفراز بگٹی کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

اس سے قبل بلوچستان ہائی کورٹ سے بھی سرفراز بگٹی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد ہو گئی تھی۔

واضح رہے کہ سینیٹر سرفراز بگٹی پر کوئٹہ سے 9 سالہ بچی کے اغواء میں معاونت کا الزام ہے، 9 سالہ بچی ماریہ کی نانی نے سرفراز بگٹی کو اغواء کے مقدمے میں نامزد کیا تھا۔

کوئٹہ بجلی روڈ پولیس اسٹیشن میں دائر ایف آئی آر کے مطابق نانی اپنی نواسی کو اس کے باپ توکل علی سے ملوانے عدالت لے گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیئے: بچی اغواء کیس، سرفراز بگٹی کی ضمانت کی استدعا مسترد

ایف آئی آر کے متن میں درج ہے کہ سحرش نامی خاتون کے قتل کے بعد عدالت نے اس کی بیٹی کو نانی کے حوالے کر دیا تھا۔

ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ عدالت میں پیشی کے موقع پر بچی کا والد لڑکی کو زبردستی گاڑی میں ڈال کر سینیٹر سرفراز بگٹی کے گھر لے گیا تھا۔

خاتون نے سینیٹر سرفراز بگٹی سے رابطہ کیا تو انہوں نے واقعے میں ملوث ہونے سے انکار کر دیا تھا، بچی کے اغواء کے مقدمے میں اس کے والد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔