خیبر پختونخوا اسمبلی میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کیخلاف قرارداد منظور

August 05, 2020

خیبر پختونخوا اسمبلی نے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی جبکہ اسپیکر نے اسمبلی کی کشمیر کمیٹی کا اعلان کردیا، جس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین شامل ہوں گے۔

یومِ استحصال کشمیر کے حوالے سے خیبر پختونخوا اسمبلی کا خصوصی اجلاس اسپیکر مشتاق غنی کی صدارت میں ہوا۔

اجلاس کے آغاز میں اسمبلی میں ایک منٹ کے لیے خاموشی اختیار کی گئی۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی خاتون رکن اسمبلی نگہت اورکزئی ایوان میں پلے کارڈز لے کر ایوان میں آئیں کارڈز پر ’خون میرا مسلمان‘، ’کلمہ میری طاقت‘ اور ’چھوڑ دے میری وادی‘ کے نعرے درج تھے۔

نگہت اورکزئی نے ماتھے پر ’میں کشمیری ہوں‘ کی پٹی بھی باندھ کر اسمبلی اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں اقلیتی رکن رنجیت سنگھ نے کہا کہ فخر محسوس کرتا ہوں اور مودی کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان سے سیکھے کہ یہاں اقلیتیں کس طرح محفوظ ہیں۔

اقلیتی رکن اسمبلی روی کمار نے کہا کہ بھارت کے عوام بدقسمت ہیں جنھوں نے مودی کا انتخاب کیا۔

رکن اسمبلی بلاول آفریدی نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر پر پاکستان کا پرچم لہرائیں گے۔

رکن اسمبلی لیاقت خان نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن بھارت کے خلاف متحد ہیں۔

ملک بادشاہ صالح نے کہا کہ ہمارے بزرگ بھی کشمیر کی لڑائی میں شہید ہوئے، حکومت جہاد کا اعلان کرے۔

رکن اسمبلی شفیع اللّٰہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے کشمیری مسلمانوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

ریحانہ اسمٰعیل نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کر کے مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی گئی۔

رکن اسمبلی انور زیب خان نے کہا کہ کشمیری اور پاکستانی جسم کے دو حصے ہیں۔

اسپیکر صوبائی اسمبلی نے کشمیر کمیٹی کا اعلان کردیا، جس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین شامل ہوں گے۔

اجلاس 7 اگست کی صبح تک ملتوی کردیا گیا۔