• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

5 اگست کو مودی بہت بڑی غلطی کر بیٹھا، وزیراعظم عمران خان


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے نریندر مودی بہت بڑی غلطی کر بیٹھا۔

یوم استحصال کشمیر کے موقع پر آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ آزاد کشمیر اسمبلی اور کشمیریوں کو اعتماد سے کہتاہوں کشمیر کا معاملہ ہر فورم پر اٹھاتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو اللّٰہ ایسے دور سے گزار رہا ہے جس کی منزل آزادی ہے۔

انھوں نے کہا کہ گزشتہ برس 5 اگست کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بہت بڑی غلطی کر بیٹھا۔ مودی پہلے سے کہتا رہا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرے گا، اس کی بنیاد ہی ہندوتوا ہے۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ نریندر مودی پاکستان کی نفرت اور ہندو کارڈ پر الیکشن جیتا تھا، مودی نے پلواما واقعے کو پاکستان کے خلاف نفرت کے لیے استعمال کیا۔

انھوں نے کہا کہ نریندر مودی کو لگا کہ اس کے غیرقانونی اقدامات پر دنیا خاموش رہے گی، مودی کو پتا تھا کہ بھارت بڑی مارکیٹ ہے، دنیا تعلقات ٹھیک رکھنا چاہے گی۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ نریندر مودی سمجھتا تھا کہ مغربی دنیا کو اس کی ضرورت ہے اس لیے مغرب خاموش رہے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مودی کی سب سے بڑی غلطی کہ 8 لاکھ فوج کشمیر میں ہے اور اس سے کشمیری ڈر جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ میں نے دنیا کے تمام بڑے لیڈروں سے مسئلہ کشمیر سے متعلق بات کی، دنیا بھر کے لیڈرز کو مسئلہ کشمیر سے متعلق سمجھایا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکی اخبار اس سے پہلے کشمیر سے متعلق میرا مضمون ہی نہیں چھاپتا تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کو ہندوستان میں شامل کرنے کا نقشہ بھارتی تکبر تھا، کئی طاقتور قومیں تکبر کی وجہ سے تباہ ہوئیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بار بار بھارت سے کہا کہ آپ ایک قدم بڑھائیں ہم دو قدم آگے آئیں گے۔

اپنے خطاب کے دوران انھوں نے کہا کہ یہ ذہن میں ڈال لیں جو صلاحیت پاکستان میں ہے، کسی ملک میں نہیں، ہم نے پاکستان کو بہت تیزی سے اوپر جاتے دیکھا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 1960 کی دہائی میں دنیا پاکستان کی مثال دیا کرتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی قوم اصولوں سے پیچھے ہٹتی ہے تو نیچے چلی جاتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں قانون بنا اور اس پر عمل ہوا، دنیا کی تاریخ میں ریاست مدینہ سے بڑا انقلاب نہیں آیا۔

تازہ ترین