رواں سال تقریباً 4ہزار غیر قانونی وطن برطانیہ پہنچے

August 09, 2020

راچڈیل (نمائندہ جنگ)رواں سال اب تک 4ہزار کے قریب غیر قانونی وطن سرحد عبور کر کے برطانیہ پہنچے۔ امسال برطانیہ پہنچنے والے غیر قانونی مہاجرین کی تعداد 2019کے مقابلے میں دو گنا سے تجاوز کر چکی ہے ۔گزشتہ روز 235غیر قانونی مہاجرین چھوٹی کشتیوں کے ذ ریعے غیر قانونی طریقے سے برطانیہ میں داخل ہوئے جن کیخلاف رائل نیوی فورس نے موثر کارروائی کی۔ ایک حاملہ خاتون اور چھوٹے بچے سمیت دیگر افرا د کو بھی سرحد عبور کرتے پکڑا گیا ۔کورونا وبا کے دوران برطانیہ داخل ہونے والوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے ۔برطانوی سیکرٹری داخلہ پریتی پٹیل نے سیکورٹی فورسز اورحکومتی عہدیداروں کو ایسے منصوبے تیار کرنے کا حکم دیا ہے جس کے ذریعے سمندر سے ہی غیر قانونی تارکین وطن کی کشتیوں کو واپس بھیجا جا سکے ،سال 2020میں اب تک مجموعی طور پر 3ہزار 950غیر قانونی مہاجرین چھوٹی کشتیوں کے ذریعے برطانیہ میں داخل ہو چکے ہیں اس کے مقابلے میں 2019میں یہ تعداد 1ہزار 850ریکارڈ کی گئی تھی۔ سیکرٹری داخلہ پریتی پٹیل نے گزشتہ اکتوبرمیں عہد کیا تھا کہ غیر قانونی مہاجرین کا داخلہ روکنے کیلئے ٹھوس حکمت عملی مرتب کی جائے گی ان کی تمام تر کوششوں کے باوجود غیر قانونی مہاجرین کی آمدو رفت پر قابو نہیں پایا جا سکا ،سب سے زیادہ فرانس کی طرف سے آنےوالے مہاجرین برطانیہ کیلئے درد سر بنے ہوئے ہیں ۔پریتی پٹیل نے ممبران پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی سمندر ی قوانین کے حوالے سے موثر پالیسیاں بنائیں، غیر قانونی مہاجرین کی کشتیوں کو روکنے کیلئے بحریہ کے جہازوں کا استعمال پر زیر غور ہے، مئی اور جون میں بحری جہازوں اور بارڈر فورس کی کشتیوں پر مشتمل خفیہ آزمائشوں میں دونوں طریقوں کا تجربہ کیا گیا تھاجب کہ پریتی پٹیل نے اپنے فرانسیسی ہم منصب سے بھی ملاقات کر کے غیر قانونی مہاجرین کے سلسلہ میں مشترکہ طو رپر حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا تھا۔