میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری میڈیا کے بال و پر کاٹنے کی کوشش ہے، مظاہرین

August 11, 2020


پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا گیا جہاں مظاہرین کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری میڈیا کے بال و پر کاٹنے کی کوشش ہے۔

کراچی میں جنگ بلڈنگ کے باہر آزادی گلی میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، جہاں جنگ اور جیو سی بی اے اور صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تحت آج بھی احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔

احتجاجی کیمپ میں نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے صدر گل رحمان، روٹری انٹرنیشنل انڈس ویلی کے صدر سلطان محمود، روٹری انٹرنیشنل انڈس ویلی کے سینئر رہنما مجید ابدانی نے بھی شرکت کی اور میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی شدید مذمت کی۔

احتجاجی کیمپ کے شرکا سے سینئیر صحافی شکیل یامین کانگا، جنرل سیکریٹری دی نیوز یونین دارا ظفر اور جنرل سیکریٹری جاوید پریس یونین رانا یوسف نے بھی خطاب کیا۔

لاہور میں ڈیوس روڈ پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، احتجاجی کیمپ میں شریک سینئر صحافیوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا، انہیں فوری رہا کیا جائے۔

لاہور میں ہی منعقد سیمینار میں سینئر صحافیوں مجیب الرحمٰن شامی، الطاف حسن قریشی، سہیل وڑائچ ، حفیظ اللّٰہ نیازی سمیت دیگر نے شرکت کی جبکہ وڈ ولسن سنٹر واشنگٹن کے مسٹر مائیکل بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری میڈیا کے بال و پر کاٹنے کی کوشش ہے۔

کوئٹہ میں جنگ بلڈنگ کے باہر مظاہرہ کیا گیا، جہاں مظاہرین نے میر شکیل الرحمٰن نے کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

پشاور میں جنگ، جیو اور دی نیوز کے دفاتر کے سامنے ملازمین اور صحافیوں نے احتجاج کیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کو بغیر کسی جرم اور ثبوت کے پانچ ماہ سے قید میں رکھا گیا ہے ان کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔

بہاول پور میں صحافیوں نے پریس کلب پر احتجاج کیا اور میر شکیل الرحمٰن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

نواب شاہ میں صحافیوں اور سول سوسائٹی نے چکرہ بازار میں مظاہرہ کیا۔