موجودہ کمپنیاں توڑ کر بجلی کی نئی تقسیم کار کمپنیاں تشکیل دیں گے، عمر ایوب

August 19, 2020


وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار موجودہ کمپنیوں کو توڑ کر نئی کمپنیاں تشکیل دی جائیں گی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں حکومتی کارکردگی سے متعلق پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت آئی تو اسے ابتدا میں ہی توانائی اور فنانس کے چیلنجز کا سامنا تھا۔

عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان کا 70 فی صد توانائی کا انحصار درآمدی انرجی پر ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ سال 2039 تک 75 فیصد توانائی متبادل ذرائع سے بنائی جائے گی۔

وفاقی وزیر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ شمسی توانائی کا ریٹ 12.5 سینٹ سے کم کر کے 3.75 سینٹ پر جا رہا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ’کارکے‘ کا 1 ارب 20 کروڑ ڈالر کا معاملہ تھا، تاہم وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کی کوشش سے 2 ارب روپے نقصان سے بچ گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی ٹرانسمیشن پر ماضی میں کوئی کام نہیں ہوا، سو میگا واٹ ٹرانسمیشن لائنز بہتر ہونے سے اضافی بجلی ملی۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کاسا کے منصوبے پر کام چل رہا ہے، 7 ہزار 200 میگا واٹ سسٹم کو بہتر کیا ہے۔

وفاقی وزیر نے حکومتی پلاننگ سے متعلق بتایا کہ بجلی کے حوالے سے 2046 تک کی پلاننگ کی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ 2046 تک ایک لاکھ میگا واٹ بجلی سسٹم میں لائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی ترسیل کی کمپنیوں میں دس ہزار ملازمتوں کے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ بجلی کی ترسیل کی کمپنیوں کو توڑ کر نئی کمپنیاں تشکیل دی جائیں گی۔

وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ گردشی قرضوں میں کمی کے لیے اقدامات کریں گے۔