ڈینئل پرل قتل کیس ،ملزمان کی نظر بندی کیخلاف تحریری جواب جمع

August 20, 2020

امریکی صحافی ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر محکمہ داخلہ سندھ اور جیل انتظامیہ نے تحریری جواب سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادیا، عدالت نے ملزمان کے وکلاء کو آئندہ سماعت پر جواب الجواب پر جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

کراچی سندھ ہائیکورٹ میں امریکی صحافی ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزم احمد عمر شیخ اور دیگر ملزمان کی جانب سے نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ فورتھ شیڈول کی مدت پوری ہونے کے بعد یکم جولائی کو انسداددہشت گردی ایکٹ کی سیکشن 11EEE کے تحت تین ماہ کے لئے نظر بند کردیا، جبکہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت ملزمان کو نظر بند رکھنا وفاق کا کام ہے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ملزمان 20 سال سے جیل میں ہیں ، مزید نظر بند رکھنا نا انصافی ہے، محکمہ داخلہ کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا جائے، ملزمان کو جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

ملزم کے وکیل نے مزید کہا کے احمد عمر شیخ کے والدین سے ملاقات کے لیے لندن سے آئے ہیں جیل انتظامیہ نے ملاقات کی اجازت نہیں دی جس پر عدالت نے کہا کہ جیل حکام کو آئین قانون کے مطابق ملزم کے والدین بھی ملاقات کرائی جائے۔

کمرۂ عدالت میں محکمہ داخلہ سندھ اور جیل انتظامیہ نے تحریری جواب جمع کرادیا جس پرعدالت نے ملزمان کے وکلاء کو آئندہ سماعت پر جواب الجواب پر جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ملزمان کو نظر بند کرنے سے متعلق جیل وفاقی اور صوبائی حکومت کے اختیارات کے نوٹیفکیشن بھی طلب کرلیے۔

کیس میں عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ 15 ستمبر کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد میرٹ پر کیس کا فیصلہ کر دیں گے،جس کے بعد عدالت نے درخواست پر مزید سماعت ملتوی کردی۔