ڈاکٹر ماہا کی خودکشی کا معاملہ، والد کا بیان ریکارڈ

August 20, 2020


کراچی میں ڈاکٹر ماہا علی کی مبینہ خودکشی کے معاملے پر تین رکنی انکوائری ٹیم نے میرپور خاص پہنچ کر والد کا بیان ریکارڈ کرلیا۔

پولیس کے مطابق تین رکنی انکوائری ٹیم کراچی سے میرپورخاص کے علاقے گروڑ شریف پہنچی۔

ٹیم کی سربراہی ایس ایچ او تھانا گزری پرویز مٹھیانی کر رہے ہیں۔

انکوائری ٹیم نے ڈاکٹر ماہا علی کے والد آصف علی شاہ کا بیان قلمبند کیا۔

ڈاکٹر ماہا علی نے چند روز قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس کے گھر میں مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی تھی۔

لڑکی کی موت کا مقدمہ اب تک درج نہیں کیا گیا جبکہ پولیس ابھی تک اس معاملے میں خودکشی یا قتل تعین کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔

اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ کراچی کے مطابق واقعے کی اطلاع مددگار 15 پر ماہا کے والد آصف شاہ نے دی، ماہا کو زخمی حالت میں اسپتال بھی والد لے کر گئے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں برازیلین میڈ 9 ایم ایم پستول استعمال ہوئی، اسلحہ معائنہ کے لیے فارنزک لیباریٹری بھجوا دیا گیا ہے۔

متوفی خاتون کی میڈیکو لیگل رپورٹ میں کہا گیا کہ انھیں سر میں بائیں جانب سے گولی لگی جو دائیں جانب سے باہر نکل گئی۔

اس ضمن میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا تھا کہ ڈاکٹر ماہا کو سر میں پیچھے کی سمت سے گولی لگی تھی۔

گذشتہ روز ڈاکٹر ماہا کی تدفین آبائی علاقے گروڑشریف کے قبرستان میں کی گئی تھی۔