فیفا ورلڈ کپ 2022ء کے شیڈول کا اعلان

September 01, 2020

فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے 2022ء میں قطر ہونے والے فیفا ورلڈ کپ فٹ بال کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے۔ عالمی کپ کا میلہ21 نومبر سے18 دسمبر تک قطر کے نو تعمیر شدہ 8 خوبصورت اسٹیڈیمز میں سجے گا۔ افتتاحی میچ خیموں کے طرز پر تعمیر البیت اسٹیڈیم میں میزبان قطر کھیلے گی۔ شیڈول کے مطابق دو دسمبر تک روزانہ چار میچز کھیلے جائیں گے۔ میگا ایونٹ میں شریک 32 ٹیموں کو چار چار کے 8 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔3 سے6 دسمبر تک ناک آئوٹ مرحلے کے پری کوارٹر فائنلز کھیلے جائیں گے۔ 9 اور10 دسمبر کو کوارٹر فائنلز اور 13 اور 14 دسمبر کو سیمی فائنلز ہوؒں گے۔17 دسمبر کو خلیفہ اسٹیڈیم میں تیسری پوزیشن کا میچ کھیلا جائے گا۔ ورلڈ کپ کا فائنل 18 دسمبر کو80 ہزار سے زائد تماشائیوں کی گنجائش والے لوسیل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

میگا ایونٹ کے شیڈول میں تمام ٹیموں کے کھلاڑیوں کیلئے آرام کا خاص خیال رکھا گیا ہے اور اس بات کا بھی خیال رکھا گیا ہے کہ ٹیموں کے ملک کی ٹائمنگ کے مطابق میچز کے وقت شیڈول کیے جائیں گے۔چار سال قبل روس میں کھیلا جانے والا فیفا ورلڈ کپ 2018ء کروشیا کا یادگار ترین ایونٹ تھا۔ انڈر ڈاگ کروشین ٹیم نے حیران کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بڑی بڑی ٹیموں کو زمین بوس کرکے ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنائی۔

فائنل روس کے شہر ماسکو فٹ بال اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جس میں فرانس نے کروشیا کو شکست دیکر ورلڈ کپ فٹ بال کی عالمی جنگ جیتی۔ چار سال بعد لگنے والے میلے میں شرکت کرنے والی32 ٹیموں میں فرانس کے کھلاڑیوں نے اپنے آپ کو ممتاز ثابت کرتے ہوئے عالمی اعزاز کا حقدار قرار دلوایا۔ روس نے فیفا ورلڈ کپ فٹ بال 2018ء کا نہ صرف شاندار انعقاد کیا تھا بلکہ فین آئی ڈی پر دنیا کے لاکھوں شائقین کو یہ ایونٹ دیکھنے کا موقع فراہم کرکے دنیائے فٹ بال میں ایک نئی روایت کا آغاز کیا۔

فائنل تقریب میں دنیا کے مختلف ممالک کے سربراہوں، فیفا کے عہدیداروں اور دنیا بھر کے فٹ بال لیجنڈز کو مدعو کرکے اختتامی تقریب کو چار چاند لگادیئے گئے تھے۔ روس میں ہونے والے اس ورلڈ کپ نے بلاشبہ ایک تاریخ ساز حیثیت اختیار کی۔ ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کا مطاہرہ کرنے والی کروشیا کی ٹیم کی کارکردگی اور بڑی ٹیموں کا ٹورنامنٹ سے آئوٹ ہوجانے پر ٹورنامنٹ کے فائنل سے قبل فرانس اور کروشیا کی ٹیموں کے بارے میں جیت کی پیش گوئی کرنے میں ہر جانب سے احتیاط برتی جارہی تھی۔ کروشین ٹیم نے سیمی فائنل تک جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا اس سے اندازہ ہوتا تھا کہ وہ فائنل میں بھی فرانس کے خلاف اپ سیٹ کرے گی لیکن ان کے کم تجربے اور غلطیوں کا فرانس نے مکمل فائدہ اٹھایا اور میدان باسانی مارا۔

ورلڈ کپ 2018ءفٹ بال ٹورنامنٹ کے مقابلے انتہائی حیران کن رہے جن میں سب سے بڑا اپ سیٹ دفاعی چیمپئن جرمنی کو برداشت کرنا پڑا۔ یہ ٹیم ابتدائی مرحلے میں ہی ایونٹ سے آئوٹ ہوگئی۔ اس کے ساتھ ساتھ دنیائے فٹ بال کی بڑی بڑی ٹیموں کے ساتھ بھی کچھ اچھا نہیں ہوا۔ ارجنٹائن، پرتگال، اسپین، برازیل کی ٹیمیں بھی بغیر سیمی فائنل کھیلے ٹورنامنٹ سے آئوٹ ہوئیں۔ برازیل اور بلجیم ٹورنامنٹ کی ٹاپ فیوریٹ ٹیم سمجھی جارہی تھی لیکن بلجیم نے پہلے برازیل کو ٹورنامنٹ سے آئوٹ کیا اور پھر خود بھی سیمی فائنل میں فرانس کے ہاتھوں شکست کھا کرایونٹ سے باہر ہوئی۔ حیران کن بات یہ تھی کہ میزبان ملک کی حیثیت سے ٹورنامنٹ میں جگہ بنانے والی روسی ٹیم کی کارکردگی قابل تعریف رہی۔

اس ٹیم نے ہوم گرائونڈ اور ہوم کرائوڈ کے سامنے جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا وہ مدتوں یاد رکھی جائے گی۔ دوسری جانب اہم خبر یہ ہے کہ فٹ بال کی بین الاقوامی تنظیم فیفا نے 2023 ء کا فیفا ویمن ورلڈ کپ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں منعقد کرانے کا اعلان کردیا ہے۔ ایونٹ کے انعقاد کیلئے کولمبیا نے بولی دی تھی لیکن کولمبیا کے مقابلے میں دونوں ملکوں کی مشترکہ بولی منظور کر لی گئی۔ برازیل اور جاپان نے پہلے ہی رواں ماہ کے اوائل ہی میں میزبانی کی دوڑ سے نکل جانے کا اعلان کیا تھا۔2023 ء عالمی کپ میں پہلی بار خواتین کی 32 ٹیمیں حصّہ لیں گی۔

اس سے قبل 2019ء ورلڈ کپ فرانس تک خواتین ورلڈ کپ میں 24 ٹیمیں شرکت کرتی رہی تھیں۔ ویمن ورلڈ کپ فٹ بال کے مقابلے جولائی سے اگست 2023 ء کے درمیان ہوں گے۔ فیفا کے صدر جیانی اِنفینٹینو کا کہنا ہے کہ ویمن ورلڈ کپ فٹ بال کیلئے بِڈِنگ یعنی بولیوں میں سخت مقابلہ تھا۔ ہم کامیاب بولی والے دونوں ملکوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے غیرمعمولی طور پر مشترکہ بولی دی۔ ان کی مل کر بولی دینے کی تیاری واقعی بہت لاجواب جواب تھی۔

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی بولی کو فیفا کونسل کے 35 ارکان میں سے 22 ووٹ ملے جبکہ کولمبیا نے 13 ووٹ حاصل کیے۔ فٹبال ایسوسی ایشن کے چیئرمین گریگ کلارک اور یو ای ایف اے کے آٹھ ارکان نے کولمبیا کو ووٹ دیا۔ اِنفینٹینو نے یو ای ایف اے کے ارکان کی جانب سے کولمبیا کو ووٹ دیے جانے پر حیرت کا اظہار کیا۔