ڈاکٹرماہا کو قتل کیا گیا یا خودکشی کی؟ گتھی مزید الجھ گئی

September 09, 2020

کراچی میں ڈاکٹر ماہا کی مبینہ خودکشی کے کیس میں پھر نیا موڑ آگیا، جائے وقوعہ اور ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ گولی ڈاکٹر ماہا کی کنپٹی پر سیدھی طرف سے لگی اور اُلٹی جانب سے پار ہوگئی، تاہم جیونیوز نے موت سے قبل کیا گیا سی ٹی اسکین حاصل کرلیا، جس میں گولی اُلٹی طرف سے لگنے اور سیدھی جانب سے پار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ڈاکٹر ماہا کی مبینہ خودکشی کے کیس میں اب تک کئی چونکانے والے موڑ آچکے لیکن اب جو امکان سامنے آیا، وہ سب سے زیادہ سنسنی خیز ہے، جس کے مطابق یہ قتل بھی ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر ماہا کی موت سر میں ایک گولی لگنے سے ہوئی۔ جناح اسپتال کے نیورو سرجری وارڈ میں ان کی موت سے قبل کیا گیا سی ٹی اسکین جیو نیوز نے حاصل کرلیا ہے۔

ڈاکٹرز نے بتایا کہ ڈاکٹر ماہا شاہ کو گولی کنپٹی کی الٹی طرف سے لگی، کنپٹی کی الٹی طرف گولی کا زخم چھوٹا ہے، گولی کنپٹی کی سیدھی جانب سے باہر نکلی اور کنپٹی کی سیدھی جانب گولی کا زخم بڑا ہے، ڈاکٹرز کے مطابق جہاں سے گولی لگتی ہے وہاں زخم چھوٹا اور جہاں سے نکلتی ہے وہاں زخم بڑا ہوتا ہے۔

ایم ایل رپورٹ میں بھی گولی کنپٹی کی الٹی جانب سے لگنا بتائی گئی تھی جبکہ تمام حقائق کے برعکس کرائم سین اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق گولی سیدھے ہاتھ کی طرف سے لگنا بتایا گیا تھا جو کہ اب میڈیکلی غلط ثابت ہورہا ہے۔

ڈاکٹر ماہا شاہ رائٹ ہینڈر تھی تو وہ الٹے ہاتھ سے گولی نہیں چلا سکتی تھی، ماہا شاہ کے رائٹ ہینڈر ہونے کی ایس ایس پی ساؤتھ اور والد نے جیو نیوز کو تصدیق کی تھی، ان کے دوست جنید نے بھی ان کے قتل کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

ماہرین کہتے ہیں میڈیکل رپورٹس کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ماہا شاہ کو قتل کیا گیا اور کرائم سین میں تبدیلی کی گئی اور اگر ایسا ہوا تو گھر والوں کو بھی شامل تفتیش کرنا چاہئے۔