خاتون سے زیادتی کرنیوالے ملزمان کے گاؤں تک پہنچ گئے: آئی جی پنجاب

September 10, 2020


گزشتہ روز عہدے کا چارج سنبھالنے والے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب انعام غنی کہتے ہیں کہ خاتون سے زیادتی کرنے والے ملزمان کے گاؤں تک پہنچ گئے ہیں۔

’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے نئے آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ جیسے ہی عہدے کا چارج لیا اس واقعے کا نوٹس لیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملزمان تک پہنچ جائیں، ہم اس گاؤں تک تو پہنچ ہی گئے ہیں جہاں سے ملزمان کا تعلق ہے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہمیں ملزمان تک پہنچنے کے لیے ثبوت مل چکا ہے، اٹک سے رحیم یار خان تک کوئی واقعہ ہوتا ہے تو پنجاب پولیس اس کی ذمے دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں کسی پر بوجھ نہیں ڈالوں گا، یہ ہماری ذمے داری ہے اور ہم ملزمان تک پہنچیں گے، اس وقت یہ بحث نہیں ہونی چاہیئے کہ ذمے داری کس کی ہے۔

آئی جی پنجاب انعام غنی کا مزید کہنا ہے کہ ہم نے زیادتی کے واقعات میں ملزمان پکڑے اور انہیں سزائیں بھی دلوائیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم متاثرہ فیملی کا پوری طرح خیال رکھ رہے ہیں، زیادتی کے واقعے پر افسوس ہے، ملزمان کو جلد کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

درندہ صفت 2 افراد نے موٹر وے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا، موٹر وے کے گرد لگی جالی کاٹ کر قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

متاثرہ خاتون لاہور سے گوجرانوالہ جا رہی تھیں اور کار کا پیٹرول ختم ہونے پر کار موٹروے پر کھڑی تھی۔

یہ بھی پڑھیئے: لاہور زیادتی کیس، 12 مشتبہ افراد زیر حراست

خاتون نے رشتےدار کے مشورے پر موٹروے پولیس کو کال کی تو جواب ملا یہ علاقہ بیٹ میں نہیں ہے اور موٹر وے پولیس نہیں آئی، جبکہ رشتے داروں کے پہنچنے سے پہلے ہی ملزمان نے خاتون کو نشانہ بنایا۔

ملزمان خاتون سے ایک لاکھ روپے نقد، طلائی زیورات اور اے ٹی ایم کارڈز بھی لے گئے۔

خاتون کی حالت خراب ہونے پر اسے اسپتال داخل کرا دیا گیا ہے، خاتون کی طبی ملاحظے کی رپورٹ فرانزک کے لیے بھجوا دی گئی ہے۔

دوسری جانب خاتون سے زیادتی کے شبہے میں 12 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

گرفتار افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے، سی سی پی او لاہور اس تفتیشی ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔